قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین سردار اقبال سنگھ لال پورہ نے آج بدھ کودوبارہ اپنا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے پنجاب میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے ذریعے انہیں روپن اسمبلی حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کا امیدوار بنائے جانے کے بعد اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔سردار لال پورہ پنجاب کیڈر کے ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر ہیں اور اس عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے وہاں کے لوگوں کی خدمت کی ہے۔
مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کی طرف سے کل جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سردار اقبال سنگھ لال پورہ نے آج قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے عہدے کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ قبل ازیں اس عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملک کی اقلیتی برادری کے مختلف طبقات کو راحت پہنچانے کا کام کیا تھا۔ ان کے ذریعے بنگال میں انتخابات کے بعد تشدد کے معاملے میں نوٹس لیا گیا۔ اس کے علاوہ کمیشن نے لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران بی جے پی کارکنوں اور مظاہرین کے درمیان تصادم اور تشدد کا بھی نوٹس لیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی کمیشن نے ہریدوار میں ہونے والی دھرم سنسد کا نوٹس لیتے ہوئے اتر پردیش حکومت کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔ کمیشن نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے دوران ہونے والے تشدد اور اس میں مارے گئے سکھوں کے خاندانوں کو معاوضے کی عدم ادائیگی کا معاملہ بھی بھرپور طریقے سے اٹھایا تھا اور تمام ریاستوں کو نوٹس جاری کرکے اس کی مکمل تفصیلات طلب کی تھیں۔ ان کے پہلے دور میں قومی کمیشن برائے اقلیت نے بہت فعال کردار ادا کیا تھا اور ملک میں کہیں بھی اقلیتوں پر کسی قسم کا ظلم ہوتا تھا تو کمیشن اس معاملے میں براہ راست مداخلت کرتا تھا، ضلعی انتظامیہ سے جواب طلب کیا گیا تھا۔ ان کے استعفیٰ کے بعد کمیشن کے رکن سید شہزادی کو ایگزیکٹو چیئرپرسن کی ذمہ داری سونپی گئی۔