مقبوضہ بلوچستان:شاری بلوچ کی فدائی مشن کے بارے میں جانتا تھا،شوہر ڈاکٹر ہیبتان بشیر

0
101

کراچی یونیورسٹی میں فدائی حملہ کرنے والی شاری بلوچ کے شوہر ڈاکٹر ہیبتان بشیر نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کو ایک آڈیو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ شاری بلوچ کی مجید برگیڈ میں شمولیت اور فدائی مشن کے بارے میں جانتے تھے۔

ڈاکٹرہیبتان بشیر نے کہا کہ ’میرے اندازے کے مطابق دو سال سے زائد عرصہ قبل وہ مجید برگیڈ میں فدائی کے طور پر اپنا نام دے چکی تھیں، اس فیصلے پر پہنچنے کے بعد مجھے اس سے آگاہ کیا تو میں نے اس سے دریافت کیا تھا کہ کیا یہ ایک شعوری فیصلہ ہے یا جذباتی؟ تو اس نے کہا کہ خود کو قربان کرنے سے بھی کیا کوئی بڑا شعور ہو سکتا ہے، میں نے اس کے فیصلے کا احترام کیا۔

ڈاکٹرہیبتان بشیر کے بقول اْن کے اس اقدام سے ایک دو روز قبل ان کی شاری سے ملاقات ہوئی تھی، ان کے علم میں تھا کہ وہ یہ قدم اٹھانے والی ہیں لیکن کب اور کہاں، وہ اس سے لاعلم تھے۔ڈاکٹرہیبتان بشیر کے مطابق آخری وقت وہ (شاری بلوچ) کہہ رہی تھیں کہ اب ہم ابدی طور پر ایک دوسرے میں جذب ہونے والے ہیں۔

ڈاکٹرہیبتان بشیر کا کہنا تھا کہ شاری بلوچ اورمیرا کا تعلق تربت سے ہے۔

ڈاکٹرہیبتان بشیر نے شاری سے دوستی اور شادی کے بارے میں بتایا کہ کالج کے بعد جب وہ کوئٹہ میں میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے این ٹی ایس ٹیسٹ دینے گئے تھے تو وہاں سے اْن کی دوستی کا آغاز ہوا۔ ’ہمارے ملتے جلتے خیالات تھے، یہ شاید 2009 یا 2010 کی بات ہے اور پھر والدین کی رضا سے ہماری 2014 میں شادی ہو گئی۔‘

بلوچستان میں بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور دیگر قوم پرست جماعتیں سیاست کر رہی ہیں جوبلوچستان کے معاملات پر سخت موقف اختیار کرتی ہیں۔ ڈاکٹر ہیبتان بشیر سے جب سوال کیا گیا کہ بلوچستان اور اس کے عوام کے لیے عدم تشدد والی سیاست کا بھی تو آپشن موجود تھا، اگر شاری بلوچ کو سیاست میں دلچسپی تھی تو انھوں نے وہ راستہ کیوں نہیں اپنایا؟ڈاکٹر ہیبتان کا کہنا ہے کہ شاری کو سیاست سے انکار نہیں تھا لیکن اس کا خیال تھا کہ ریاستی تشدد کا جواب پرتشدد سیاست سے ہی دیا جا سکتا ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ کراچی میں چینی اساتذہ پر فدائی حملہ و ہلاکتوں میں شاری بلوچ کا شوہر ڈاکٹر ہیبتان بھی مطلوب ہے، جب ان سے سوال کیا کہ اس کارروائی میں اْن (شاری کے شوہر) کا کیا کردار ہے تو اْن کا کہنا تھا کہ یہ تو تب ہی پتہ چلے گا جب وہ گرفتار ہوں گے، فی الحال تحقیقات جاری ہیں۔واضع رہے کہ بلوچستان کی پارلیمانی سیکریٹری بشریٰ رند نے جمعرات کو دعویٰ کیا تھا کہ شاری بلوچ کے شوہر ہیبتان کو حراست میں لیا گیا ہے تاہم پولیس حکام نے اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔

اس حملے کے بعد سے شاری بلوچ کے شوہر ڈاکٹر ہیبتان بشیر روپوش ہیں۔ بی بی سی کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے ڈاکٹر ہیبتان بشیر بلوچ سے رابطہ کیا گیا اور انھیں انٹرویو کے لیے تحریری سولات بھیجے گئے جن کے انھوں نے آڈیو ریکارڈنگ کر ذریعے جوابات بھیجے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں