مقبوضہ بلوچستان کے ضلع مستونگ سے پاکستانی سیکورٹی فورسزنے 2نوجوانوں کو حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے جبکہ پنجگور سے ایک لاپتہ نوجوان نیم زندہ حالت میں بازیاب ہوگیا ہے۔
مستونگ سے لاپتہ ہونے والے دونوں نوجوانوں کی شناخت عرفان بنگلزئی اور ساجد علی کے ناموں سے ہوئی ہے۔عرفان بنگلزئی بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او) اور سماجی و فلاحی تنظیم المدد فاؤنڈیشن کا کارکن ہے جبکہ احساس پروگرام مستونگ میں بھی خدمات سر انجام دیتا رہا ہے، جنہیں سیکورٹی فورسز نے گذشتہ رات گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاہے۔
اسی طرح کلی لدھا ضلع مستونگ کے رہائشی 16 سالہ ساجد علی ولد کمال خان ساسولی کو بدھ و جمعرات کے درمیانی شب رات 2بجے کے قریب سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے گھر سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے۔ساجد ساسولی گورنمنٹ ہائی سکول محمد شہی مستونگ میں نویں جماعت کا طالب علم ہے، ساجد کے اہل خانہ نے رات کے اندھیرے میں گرفتاری و لاپتہ کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے کہا کہ ہمارے بچے کی اس طرح گرفتاری کی وجہ سے اہل خانہ سخت کرب و پریشانی میں مبتلا ہیں۔
دوسری جانب پنجگور سے اطلاعات ہیں رواں سال مارچ کے مہینے میں پنجگور سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے ولا شخص نیم زندہ حالت میں بازیاب ہوا ہے۔بازیاب ہونے والے شخص کی شناخت غنی ولد لشکری کے نام سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کو دوران حراست شدید تشدد کا نشانا بنایا گیا جسکی وجہ سے اسکی طبیعت غیر ہے۔