مقبوضہ بلوچستان کے راجدانی کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں خواتین نے ہزارہ ٹاؤن میں پانی کی بندش کیخلاف بائی پاس روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کو بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔اتحاد تاجران کے ترجمان کاشف حیدری نے کہا ہے کہ منتخب عوامی نمائندوں کا طفل تسلیوں سے کام لینا قابل مذمت ہے۔حکومت فی الفور ہزارہ ٹاون کو نجی ٹیوب ویلز مالکان سے نجات دلا کر محکمہ واسا کے حوالے کریں۔
گزشتہ روز اتحاد تاجران بلوچستان کے ترجمان کاشف حیدری جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ہزارہ ٹاون کی خواتین کا ہزارہ ٹاون میں پانی کی بندش کیخلاف بائی پاس روڈ پر احتجاجی مظاہرہ پہلی بار نہیں بلکہ چند روز قبل ہی منتخب عوامی نمائندے کے دفتر کے سامنے خواتین نے پانی کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ریکارڈ کرچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک بات تو واضح ہے کہ منتخب عوامی نمائندے طفل تسلیوں سے کام لے رہے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ منتخب عوامی نمائندے عوام کی مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی واضح کرچکے ہے کہ جب تک ہزارہ ٹاون مافیاز کے ہاتھوں سے چھڑا کر محکمہ واسا کے حوالے نہیں کیا جاتا پانی کا مسئلہ حل ہونے کے بجائے شدت اختیار کریگا۔ منتخب عوامی نمائندے طفل تسلیوں کے بجائے عملی اقدامات کرکے عوام کو ریلیف فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت نے شدت اختیار کرلیا ہے اور شہر کے دیگر علاقوں کی طرح ہزارہ ٹاون کے مکین پانی کے ایک ایک گھونٹ کے لیے ترسنے لگے۔ جس سے بالا آخر تنگ آکر خواتین نے احتجاج کا راستہ اختیار کرلیا ہے اور ان خواتین کی ایک بڑی تعداد نے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر جمع ہوکر قومی شاہرا کو بلاک کردیا۔