مقبوضہ بلوچستان:بلوچ لاپتہ افراد کے احتجاجی کیمپ کو 13 سال ہونے میں تین ماہ باقی

0
42

مقبوضہ بلوچستان کے راجدانی کوئٹہ میں بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہداء کا بھوک ہڑتالی کیمپ جاری ہے جسے 4659 دن ہوگئے ہیں۔

احتجاجی کیمپ میں لاپتہ انجینئرظہیر بلوچ کے لواحقین نے شرکت کی،واضح رہے کہ انکو 7 اکتوبر 2021 کو ایئرپورٹ روڑ کوئٹہ سے جبری لاپتہ کیا گیا جوتاحال بازیاب نہیں ہوئے، انکی بہن نے اپیل کی کہ اسکے بھائی کو منظر عام پر لایا جائے اور اسکی بازیابی کیلئے آواز اٹھایا جائے۔سیاسی اور سماجی کارکنان داد محمد بلوچ، اعجاز بلوچ سمیت دیگرمرد اور خواتین نے کیمپ میں شرکت کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ زندگی کوئی ساز و سامان نہیں کہ خریدا جا سکے، زندہ ہو کر زندگی جینے کیلئے جدوجہد کرنا ضروری امر کے، قوموں کی زندگی جدوجہد کی داستانوں سے بھری پڑی ہیں، انسان غاروں سے لیکر محلات تک کے سفر میں کافی مشکلات سے گزرے ہیں، انسانی تاریخ جدوجہد سے بھری پڑی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں سرچ آپریشن کے نام پر روزانہ سینکڑوں بلوچ سیاسی کارکنوں کو جبری اٹھا کر لاپتہ کیا جا رہا ہے، فورسز
کے ساتھ انکے تشکیل کردہ ڈیتھ سکواڈ برابر شریک عمل ہیں۔دنیا بلوچستان میں جاری جارحیت کو سمجھنے کیلئے یہاں آکر دورہ کریں اور ان مظالم کو حقیقی معنوں میں روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں