پاکستانی مقبوضہ کشمیر: موجودہ بجٹ عوامی نہیں،کشمیر کو کالونی بنانے کا حصہ ہے

0
31

پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی بجٹ پر عوام میں شدید ردعے عمل کے ساتھ غم و غصہ۔

مقبوضہ کشمیر کے عوام کا کہنا ہے کہ انڈیا نے جموں کشمیر، لداخ کے 330 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، جو پاکستانی کرنسی میں 1320 ارب روپے بنتا ہے۔
جب کہ پاکستانی فوج نے مقبوضہ مغربی جموں اور گلگت بلتستان کے لئے 85 ارب روپے کا بجٹ رکھا ہے، اس میں سے بھی کٹوتی ہوئی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق 85 ارب کے بجٹ میں بھی 20 ارب پاکستانی فوج کے حوالے کیا گیا ہے۔

جبکہ کٹھ پتلی وزیراعظم کے مشیر برائے اْمور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائر ہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے وزیر اعظم شہبازشریف کی خصوصی ہدایات پر گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کا بجٹ پچھلے سال کے برابرمختص کردیا ہے۔اسلام آباد میں ایک اجلا س جس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالدخورشید، وزیر مالیات کٹھ پتلی آزادکشمیر ماجدخان، وزیر منصوبہ بندی آزادکشمیر چوہدری رشید احمد کے علاوہ وزارت اْمور کشمیر، کٹھ پتلی آزادکشمیر حکومت اور گلگت بلتستان کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مشیر اْمور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کٹھ پتلی آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پاکستان کے اہم ترین خطے ہیں اور ہم نے تمام ترسیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ان دونوں علاقوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ اْنہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت شدید معاشی مشکلات کا شکارہے اور ایسے میں تمام صوبوں کے بجٹس پر کٹ لگائے گئے ہیں جبکہ کٹھ پتلی آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقوں کی اہمیت کو جانتے ہوئے وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے دونوں خطوں کے بجٹ کو گزشتہ سال کے لیول پر مختص رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

عوام کے مطابق شدید مہنگائی میں عوام کے لیے اس بجٹ میں کچھ نہیں ہے اور پاکستانی رویہ سے صاف ظاہر ہے کہ وہ کشمیر کو بزور طاقت اپنی کالونی بنانے کے لیے پوری طاقت لگا رہا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں