پاکستان کے صوبے سندھ کے شہرحیدرآباد میں لوگوں کی تعداد میں افغانیوں کے خلاف ریلی نکالا،انہوں نے کہاا سے ہمارا تضاد لسانی نہیں قومی ہے غیر مقامی لوگ سندھ کے اوپر بڑا بار ہے افغانی دہشتگرد کرمنل سرگرمیوں میں ملوث ہے سندھ میں گو افغانی گو تحریک شروع ہوچکی ہے
شہید بلال کا کا کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے اور سندھ میں موجود غیر قانونی آباد افغانیوں کی واپسی کے لیے نسیم نگر قاسم آباد سے لے کر حیدرآباد پریس کلب ریلی نکالی گئی ریلی میں سیکڑوں کی تعداد میں قومی کارکنان لیڈیز قوم پرست رہنماؤں نے شرکت کی ریلی میں قوم پرست رہنماؤں سندھو منگریو انسا سندھی کرن نظامانی طاہرہ کوریجو اور ریلی میں دیگر شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ سندھ میں پر امن قومی کارکنوں کے احتجاج کو لسانی رنگ دینے کی کوشش کی ہے لیکن ان کو یاد رکھنا چاہیے یہ لسانی نہیں قومی بقا کی جنگ ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد ہمارے آنے والی نسل کو خوشحال پرامن سندھ دینا چاہتے ہیں لیکن اس کے آگے رکاوٹ سندھ میں باہر سے آئے ہوئے لوگ ہیں جو سندھ کے اوپر بڑا باہر ہے سندھ میں غیر قانونی آباد افغانی دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہیں جو ہمارے نوجوانوں کو آئے دن قتل کرتے رہتے ہیں انہوں نے مزید کا کہ سندھ میں گو افغانی گو کی تحریک کی شروعات ہو چکی ہے اور ریلی کے شریک رہنماؤں نے کہا کہ پولیس بلال کاکا قاتل خون رائیگاں کرنا چاہتی ہے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلال کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے
رہنماؤں نے مزید کہا کہ بلال کا کا کے قاتلوں کے لیے ہونے والا پر امن احتجاج کے دوران قومی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جو بلال کاکا کے خون سے نا انصافی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے
رہنماؤں نے مزید کہا کے شہید بلال کاکا خون سے ابھی تک کوئی انصاف نہیں ہوا ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے چکی ہے افغانی ملک کے اوپر بار ہے جب کہ ملک پہلے سے ہی معاشی طور بڑے بحران سے گزر رہا ہے لیکن سندھ میں آباد افغانیوں کو اپنے ملک واپس بھیجنے کے لیے کوئی بھی کاروائی نہیں ہو رہی ہے لیکن افغانیوں کو سندھ سے بے دخل کرنے کے لئے احتجاج کرنے والے نوجوانوں پر کیس داخل کیے جا رہے ہیں