مقبوضہ کشمیر: پندریویں ترمیم، اسیران پونچھ کی گرفتاریاں، مقدمات، کے خلاف ہڑتال

0
70


مقبوضہ کشمیر کے بار کونسل کی کال پر بار ایسوسی ایشن نکیال فتح پور تھکیالہ میں مکمل ہڑتال، عدالتی بائیکاٹ، احاطہ کچہری تا پڑاوہ چوک تک احتجاجی ریلی، مستقل تقسیم ریاست جموں و کشمیر نامنظور، 15 ویں ترمیم، اسیران پونچھ کی گرفتاریاں، مقدمات، ناجائز ٹیکس نامنظور، نکیال و میرے دیش کے وکلاء زندہ ہیں، اسیران کو رہا کرو، موری سرکار ہائے ہائے، ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں،ہائے ہائے کے نعروں سے گونج اٹھی۔ وکلا کی کافی دیر زبردست نعرے بازی۔ احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر بار ایسوسی ایشن نکیال فتح پور تھکیالہ ملک عبدالقیوم ایڈووکیٹ، سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل و سابق ممبر بار کونسل آزاد جموں کشمیر شیر عالم چودھری ایڈووکیٹ،سنئیر قانون دان راجا رزاق خان ایڈووکیٹ، مرکزی چیف آرگنائزر جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ، راہنما سماج بدلو تحریک نکیال نوید انجم عاصی ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن سردار ظہیر خان ایڈووکیٹ، سردار اکبر خان ایڈووکیٹ، سردار آصف ممتاز خان ایڈووکیٹ، سردار جواد انور خان ایڈووکیٹ، سردار منیب ایڈووکیٹ، چودھری مظفر احمد ایڈووکیٹ، ظفر عالم چودھری ایڈووکیٹ،سردار مسعود خان ایڈووکیٹ، ملک جاوید ایڈوکیٹ، سردار منیب خان ایڈووکیٹ،مجیب عالم چوہدری، چاچا شفیق انقلابی، شریف پنچھی، اعجاز چب، سنئیر صحافی ابرار عالم، صدر تحصیل پریس کلب نکیال عبدالقیوم طاہر، ظفر اقبال چودھری، حاجی امداد حسین شاہ نے شرکت کی ادھر پاکستان بھی 15 ترمیم، ٹوارزم ایکٹ کو مسلط کر کے آزاد جموں کشمیر کی حثیت اور تشخص ختم کرنے پر تلا ہوا ہے، جبکہ ایک ماہ سے پونچھ میں شہریوں کو عوامی حقوق کی بحالی و بازیابی کی جدوجہد میں پابند سلاسل کیا ہوا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، کشمیر کو مفت بجلی دی جائے، کوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے، ٹیکسوں کو ختم کیا جائے، آٹے کے بحران کو ختم کرتے ہوئے آٹا پر سبسڈی دی جائے۔ مقررین نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے۔ ریاست کی مستقل تقسیم کے خلاف وکلاء ، تاجر، عوام سب ایک پیج پر ہیں۔ پہلے ریاست، آنسانی حقوق، مسائل کا خاتمہ باقی معاملات بعد میں ہوں گے۔ مقررین نے اس موقع پر اسیران پونچھ، عوام علاقہ پونچھ اور راولاکوٹ دھرنا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مطالبات کی غیر مشروط حمایت کا بھی اعلان کیا۔ مقررین نے کہا ہے کہ مودی سرکاری کشمیر میں خواتین کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، بین الاقوامی برادری ریاست جموں و کشمیر میں ان خلاف ورزیوں پر نوٹس لیں جبکہ عالمی میڈیا کی بے حسی بھی تشویش ناک ہے۔ نکیال سے بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے۔ لہذا حکام کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ایسی کسی سازش کو لانچ نہ کرے

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں