پاکستان کے علاقے لوئر دیر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت خان کی گاڑی کو نشانہ بنانے والے حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل اور لیویز سپاہی سمیت کم از کم 4 افراد ہلاک اور ایم پی اے خود زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں رکن صوبائی اسمبلی کا بھتیجا اور بھائی بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، یہ واقعہ تھانہ زیمدرہ کی حدود میں پیش آیا۔
امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ایم پی اے گال میدان میں ایک جنازے میں شرکت کے بعد گھر واپس جا رہے تھے کہ ہفتے کی رات ان کی گاڑی پر حملہ ہوا۔ملک لیاقت خان کو دیگر دو رشتہ داروں کے ساتھ تیمرگرہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا جہاں سے بعد میں ایم پی اے کو پشاور منتقل کر دیا گیا۔ہلاک ہونے والوں میں کانسٹیبل نصیر، لیویز کانسٹیبل باچا راون، ایم پی اے کا بھائی جہاں عالم اور بھتیجا یاسر شامل ہیں۔
زخمیوں میں رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت خان، ان کے سیکریٹری 28 سالہ محمد شعیب، 35 سالہ شاکرین اور 14 سالہ حذیفہ شامل ہیں۔ہسپتال ذرائع کے مطابق ایم پی اے کو متعدد زخم آئے ہیں، ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کا آپریشن کیا جا رہا ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔خیال رہے کہ گال میدان تحریک نفاذ شریعت محمدی کے رہنما مولانا صوفی محمد کا آبائی شہر، 2009 میں تحریک طالبان پاکستان کے کنٹرول میں تھا تاہم ایک فوجی آپریشن میں علاقے کو کلیئر کر دیا گیا تھا۔