سندھ میں مسلسل جاری بارشوں نے تباہی اور برباد کر دیئے برساتی پانی سے سندھ کے شہروں میں تباہی مچا دی ہے ہر طرف پانی ہی پانی نظر آرہا ہے حالیہ بارشوں نے گورنمنٹ کے پول کھول دی ہیں حکومتی ادارے ناکام نظر آ رہے ہیں۔ حکومتی وزیر اپنے گھروں تک محدود ہیں اور عوام بے یارو مددگار بے اور بس بنی ہوئی ہے، کراچی سے لے کر کشمور تک اور کینجھر سے کاچھو تک سندھ کا کوئی ایسا شہر ایسا گاؤں نہیں جہاں پر برسات کی وجہ سے تباہی نہیں آئی ہو ایک طرف برسات کا پانی دوسری طرف ندی نالے بھ کر آئے ہیں اور بلوچستان کے پہاڑی سلسلوں کا پانی بہی سندھ میں داخل ہوگیا ہے، اور سمندر کی بڑی لہروں نے سندھ کی ساحلی پٹی پر تباہی کر دی ہے سندھ کے ہر طرف سے تباہ ہی نظر آ رہی ہے، ایسا کوئی سائیڈ نہیں ہے جہاں پر تباہی نہ ہوئی ہو ایک طرف ایسی حالت ہے جہاں پر برساتی پانی نے تباہی مچا دی ہے دوسری طرف فصل تباہ ہو گئے ہیں سندھ کا زرعی سسٹم مکمل تباہ ہوچکا ہے، اور دوسری جانب اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے سندھ میں بجلی بھی بند کر دی گئی ہے، برسات اور بجلی کے بند ہونے سے کاروبار بھی تباہ ہو گیا ہے اور سندھ میں کھانے پینے کی اشیاء کی بھی شدید قلت ہوگئی ہے اور روڈ اور رستے بھی خراب ہو چکے ہیں، بہت سے مقامات پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ فسے ہوئے ہیں اور بھوک اور افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے،۔اس وقت تک 70 سے زائد معصوم بچوں سے لے کر بڑوں تک 150 ((ڈیڑھ سو)) سے زائد لوگ فوت ہوچکے ہیں 500 سے زائد لوگ زخمی ہیں، حالیہ بارشوں سے 1000000دس لاکھ سے اوپر لوگ متاثر ہوئے ہیں، 35 ہزار سے زائد گھر متاثر ہے، 31 سو کلومیٹر روڈ متاثر ہوئے ہیں، 45 سے زائد پلیں متاثر ہوئی ہے مسلسل بارشوں کی وجہ سے دریاؤں میں بھی پانی کی شدت بڑھ رہی ہے سندھ میں واضح نظر آرہا ہے کہ سیلاب کا خطرہ موجود ہے،
سندھ میں مسلسل بارش اور پانی کی وجہ سے مختلف بیماریوں نے جنم لیا ہے،سندھ کا عوام سخت عذاب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے سندھ سرکار اور وفاقی حکومت مکمل لا تعلق بنی ہوئی ہے اور سندھ کے لوگ لاوارث بنے ہوئے ہیں اور عوام کے ووٹ سے اقتدار میں آنے والے نمائندگان اپنے بنگلوں میں عیاشی والی زندگی گزاریں ہیں، موسمیات ڈیپارٹمنٹ نے بار بار وارننگ دی تھی اس مرتبہ بارشیں معمول سے زیادہ ہوگی لیکن سرکار نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھائے اور سرکاری ادارے اربوں کھربوں کے بجٹ پتا نہیں کہاں خرچ کرتے ہیں، ابھی تک کوئی بھی سرکار کے طرف سے عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا ہے، الیکشن کے دنوں میں کروڑوں روپے خرچ کرنے والے ایم پی اے ایم این اے کہیں پر بھی نظر نہیں آ رہے ہیں، سندھ کے وزیر اعلی مراد علی شاہ نے مختلف وزیروں کو حالیہ بارشوں سے تباہ ہونے والی صورتحال کو مونیٹر کرنے کے لیے مقرر کیا تھا لیکن کوئی بھی نظر نہیں آ رہا اور ملک کا وزیراعظم شہباز شریف بلوچستان پنجاب خیبر پختونخواہ کا دورہ کر چکا ہے لیکن سندھ کے متاثرہ لوگوں کے پاس ابھی تک کوئی نہیں آیا ہے، اور پندرہ سالوں سے سندھ پر حکمرانی کرنے والی پیپلز پارٹی کے کے پاس سے کوئی پلان نہیں ہے، جو اس مشکل گھڑی میں سندھ کے لوگوں کی مدد کر سکے، یہ واضح طور پر نظر آ رہا ہے، سندھ کے اکثر لوگوں کا گزر سفر زراعت پر ہے لیکن حالیہ بارشوں کی وجہ سے سندھ کی زراعت مکمل تباہ ہوچکی ہے، بارشوں کی وجہ سے خیرپور نوابشاہ نوشہروفیروز بدین ٹنڈو محمد خان حیدرآباد ٹھٹھہ لاڑکانہ سکھر شکارپور کی زمینیں کھجور، کپاس، سبزیاں، فروٹ کی فصل تباہ ہو چکے ہیں اور محکمہ موسمیات نے شدید برساتوں کی پیشنگوئی کی ہے لیکن سندھ حکومت نے کوئی بھی اقدام نہ اٹھائے ہیں سندھ حکومت اور سرکاری ادارے عوام کا تحفظ کرنے میں مکمل ناکام گئے ہیں اور نہ ہی عوام کو کوئی ریلیف دے سکے جس نااہلی کی وجہ سے سندھ کا عوام پریشان بے یارومددگار لاوارث والی زندگی گزار رہا ہے