نیپال میں 6.6 شدت کازلزلہ، 4 بچوں سمیت 8 افراد ہلاک

0
45

نیپال کے مغربی ضلع دوٹی میں 6.6 شدت کے زلزلے سے چار بچوں سمیت 8 افراد ہلاک اور متعدد عمارتیں منہدم ہونے سے 5 افراد شدید زخمی ہوگئے جبکہ زلزلے کے جھٹکے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی محسوس کیے گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ہمالیائی ملک نیپال میں مٹی اور اینٹوں کے بنے گھر شدید زلزلے سے تباہ ہوئے ہیں جہاں ریسکیو اہلکار بچنے والوں کو نکالنے کے لیے ملبے کے ڈھیر ہٹانے میں مصروف ہیں۔

نیپالی فوج کے ترجمان نارائن سلوال نے کہا کہ ملبے کے ڈھیر میں 2 افراد لاپتا ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں خواتین اپنے بچوں کو سردی سے بچانے کے لیے کمبل میں اوڑھے ہوئے کھلے آسمان تلے بیٹھی ہوئی ہیں، جبکہ ریسکیو اہلکاروں نے ملبے کے ڈھیر سے ایک گائے کو بھی نکالا ہے۔

دوٹی ضلع میں پوربی چوکی دیہی میونسپلٹی کے چیئرمین رام اپادھیائے نے کہا کہ وہ قریبی گاؤں میں تھے جب رات دیر گئے 2 بجکر 12 منٹ پر زلزلہ آیا۔

انہوں نے کہا کہ زلزلے کی شدت بہت زیادہ تھی اور وہ فوری طور پر گھر سے باہر نکل آئے اور اب ہلاک ہونے والوں سمیت دیگر تفصیلات جمع کر رہے ہیں۔

ضلع دوٹی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس بھولہ بھاٹا نے کہا کہ 8 گھر منہدم ہونے کی وجہ سے 5 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ 2015 میں تباہ کن زلزلے سے ابھی تک نیپال شہروں کی تعمیر نو کر رہا ہے جہاں 9 ہزار افراد ہلاک، متعدد دیہات اور صدیوں پرانے مندر منہدم ہوگئے تھے جبکہ ملک کو 6 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ریکارڈ ہوا تھا۔

وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ اداروں کو زخمیوں اور متاثرین کے فوری اور مناسب علاج کا بندوبست کرنے کے لیے ہدایت کی گئی ہیں۔

فوج کے ترجمان نے کہا کہ فوج پر مشتمل ریسکیو ٹیم کو متاثرہ علاقے میں بھیجا گیا ہے جبکہ وہاں دو ہیلی کاپٹرز بھی موجود ہیں۔

دوٹی ضلع کی ایک سینئر بیوروکریٹ کلپنا شریستھا نے کہا کہ زلزلے کے مرکز کے قریب دیہاتوں سے تفصیلات اکٹھی کی جارہی ہیں جہاں ملبے تلے دبے افراد میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

نیپال کے زلزلہ پیما مرکز نے زلزلے کی شدت 6.6 بتائی ہے جبکہ یورپی-میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر نے زلزلے کی شدت 5.6 بتائی تھی۔

رپورٹ کے مطابق زلزلے سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کسی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی تاہم وہاں لوگ فوری طور پر نیند سے اٹھ گئے تھے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں