پاکستان کے صوبے سندھ یونیورسٹی کی ایک طالبہ اور تین سو تیرہ طلبا کے خلاف پولیس نے بغاوت کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سندھ یونیورسٹی کے طلبا کے خلاف بغاوت کے الزام میں درج مقدمہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر حیدرآباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کو دو روز کے لیے پولیس ریمانڈ میں دے دی پے۔ پولیس نے تین سو تیرہ طلبا کے خلاف یکم دسمبر کو ثقافت کے سلسلے میں یونیورسٹی میں جلوس نکالنے اور پولیس رپورٹ کے مطابق ریاست کے خلاف نعرے بازی پر مقدمہ درج کیا تھا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ مقدمے میں نامزد تین سو طلبا نا معلوم ہیں۔
جام شورو کے ایک صحافی کا کہنا ہے کہ ’ایک طالبہ سمیت تیرہ افراد کی شناخت کی گئی پے۔ شناخت شدہ طلبا میں سے پانچ کو پولیس نے حراست میں لیا تھا لیکن ان کی گرفتاری ظاہرنہیں کی گئی تھی۔‘
انھوں نے مزید بتایاکہ ’طلبا کے احتجاج کے بعد پولیس نے تین سو تیرہ طلبا کے خلاف مقدمہ درج کر کے پہلے سے گرفتار طء با کوظاہر کردیا گیا تھا۔‘