کولواہ اور قلات حملوں میں 3 دشمن فوجی اہلکارہلاک کئے،بی ایل اے۔پاکستانی فوج پرتربت و کولواہ میں دوحملوں میں 3 اہلکار ہلاک کئے، بی ایل ایف
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کولواہ اور قلات حملوں میں 3پاکستانی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ترجمان کے مطابق بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز کیچ کے علاقے کولواہ اور قلات شہر میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا، جن میں دشمن فوج کے تین اہلکار ہلاک اور کم از کم پانچ زخمی ہوگئے۔
بی ایل اے کے سرمچاروں نے پہلا حملہ گذشتہ روز تین بجے کے قریب کولواہ میں کڈ ہوٹل کے مقام پر کیا، جہاں سرمچاروں نے ایک آئی ای ڈی حملے میں دشمن فوج کے گاڑی کو نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں دشمن فوج کے تین اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم تین زخمی ہوگئے جبکہ گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔دوسرے حملے میں سرمچاروں نے گذشتہ رات قلات شہر میں قابض فوج کے میس کے رہائشی کوارٹر کے داخلے دروازے پر تعینات اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جس میں دشمن کے دو اہلکار زخمی ہوگئے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کولواہ میں پاکستانی فوج کے گشتی ٹیم کے اہلکاروں اور تربت میں چیک پوسٹ پر دستی بم حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ بدھ 14 دسمبر بارہ بجے کیچ کے علاقے کولواہ بلور میں سرمچاروں نے پاکستانی فوج کے گشتی ٹیم کی دو موٹر سائیکلوں جن پر چار اہلکار سوار تھے اور چھ پیدل فوجی اہلکاروں کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں دو فوجی اہلکار موقع پر ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اسی روز شام چھ بجکر چالیس منٹ پر ہمارے سرمچاروں نے کیچ کے مرکزی شہر تربت میں سنیما چوک پر قبرستان کے قریب قائم آرمی کی چیک پوسٹ پر دستی بم سے حملہ کیا۔ دستی بم چیک پوسٹ کے اندر جا گرا، جس سے ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔حملے کے بعد حواس باختہ فوج نے اندھا دھند فائرنگ کی جس سے ایک راہگیر زخمی ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔