مقبوضہ بلوچستان:ریکوڈک معاہدے کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ

0
31

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے حکومت اور کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ کے درمیان ریکوڑک معاہدے کے خلاف کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے میں کثیر تعداد میں خواتین اور مختلف طبقہ ء فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور ریکوڑک معاہدے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ریکوڑک سے پہلے بھی بلوچستان میں جب بھی بلوچستان کے وسائل کی سودے بازی کی گئی ہے اس کے نتیجے میں نہ صرف وسائل کی لوٹ مار ہوئی ہے بلکہ ان سامراجی کمپنیوں نے بلوچستان بھر میں اپنے مزموم عزائم کی تکمیل بھی کی ہے اور بلوچستان کے وسائل کے قبضہ کے ساتھ ساتھ لوگوں سے ناروا سلوک، آوازوں کو دبانے اور مقامی افراد کو ان کے روزگار سے محروم بھی رکھا جاتا ہے اور مقامی افراد کو غلاموں جیسا سلوک کا سامنا ہوتا ہے۔ چاغی کے علاقے سے ہی سیندک اس کی ایک واضح مثال ہے جہاں مقامی افراد کو غیر ملکیوں اور قبضہ گیروں کی جانب سے ظالمانہ سلوک کا سامنا ہے۔ سی پیک کی شکل میں بھی آج بلوچ سنگین خطرات کا سامنا کر رہی ہے۔

مقررین نے کہا کہ اگر ان وسائل کی سودے بازی اور لوٹ مار میں مقامی افراد کو کچھ ملا ہے تو وہ بھوک، افلاس، پسماندگی، قتل اور نسل کشی ہے اس کے سوا کچھ بھی نہیں ملا ہے۔ بلوچ وسائل سے دیگر صوبے تو آباد ہوئے ہیں لیکن بلوچستان آج بھی ویران ہے جہاں لوگوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں اور بلوچوں کا قتل عام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچ ایک زندہ قوم ہے اور آج اپنے ساحل و وسائل کی حفاظت سے آگاہ ہے۔ اگر ریاست اپنی زمہ داری کو پورا نہ کرنے اور بدلے میں بلوچستان کے عوام کے وسائل کو لوٹنے کا عمل ترک نہیں کرے گی تو بلوچستان کے عوام اپنے زمین کی اور اس کی وسائل کی حفاظت اپنی سیاسی جدوجہد کی صورت میں جاری رکھیں گے اور جب تک وہ ان وسائل کو بلوچستان کے عوام کے اختیار میں نہیں رکھیں گے،وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

مقررین نے کہا کہ آج بلوچستان کے عوام کو ایک کالونی کی حیثیت سے ڈیل کیا جا رہا ہے اور جہاں بھی لوٹنے کا موقع ہاتھ آتا ہے تو سب ایک ساتھ جڑھ جاتے ہیں لیکن بلوچستان کے عوام اپنی قوت اور طاقت کے مطابق ان کی ہمیشہ مخالفت جاری رکھیں گے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں