بی این ایم کابلوچستان میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی لوٹ مار کیخلاف مہم چلانیکا فیصلہ

0
80

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی کمیٹی کے رواں مدت کا دوسرا اجلاس پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں بلوچستان اور خطے کی صورتحال، سیکریٹری رپورٹ بمع تنقیدی جائزہ و سوال جواب، بلوچ قوم دوست سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد اور آئندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث آئے۔

مرکزی کمیٹی نے آزادی پسند بلوچ قوم دوست سیاسی جماعتوں کے درمیان اشتراک عمل کی دیرینہ کوششوں کو باقاعدہ عملی شکل دینے اور آزادی پسند جماعتوں کے ساتھ گفت و شنید کا آغاز کرنے کے لیے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ، سابق پارٹی چیئرمین خلیل بلوچ اور ستار بلوچ پر مشتمل سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی جو پارٹی کی طرف سے اتحاد کے شرائط اور طریقہ ہائے کار وضع کرئے گی۔

مرکزی کمیٹی نے آزادی پسند جماعتوں سے گفت و شنید کے لیے وفود کے اراکین کے انتخاب کا اختیار چیئرمین کو دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ چیئرمین اپنی صوابدید پر آزادی پسند جماعتوں کے ساتھ گفت و شنید کے لیے اراکین کا انتخاب کریں گے جو متعلقہ کمیٹی کے طے کردہ فارمولا کے تحت آزادی پسند جماعتوں سے اشتراک عمل کے لیے بات چیت کریں گے۔

اجلاس میں بلوچستان اور خطے کی سیاسی صورتحال پر ممبران نے سیرحاصل گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان میں بلوچ وسائل کی لوٹ مار میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی شراکت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے باقاعدہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔اس فیصلے کے تحت بی این ایم کا محکمہ خارجہ متعلقہ کمپنیوں اور ممالک کو اپنے خدشات سے آگاہ کرنے کے لیے ڈرافٹ لکھے گا اور پارٹی کو سرگرمیوں کے لیے تجاویز پیش کرے گا۔

بی این ایم کے پالیسی ساز ادارے نے نام نہاد کاؤنٹر ٹیررز ازم ڈیپارٹمنٹ کو بلوچ نسل کشی میں استعمال ہونے والا اہم ہتھیار اور بلوچ قوم کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے قوم کے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بلوچ دشمن فورس کا ہرگز حصہ نہ ہوں۔پارٹی سی ٹی ڈی میں بھرتیوں کو روکنے کے لیے آگاہی مہم چلائے گی۔

پارٹی پیشرفت میں بہتری کے لیے اندرون ملک تنظیم سازی کے لیے ذمہ داریاں تفویض کی گئیں، ھنکین اور سیلز کی تشکیل کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔بلوچ مہاجرین کے بچوں کی تعلیم کے لیے خواتین کیڈرز کو ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا گیا۔پارٹی کی سطح پر بلوچ رائٹرز فورم قائم کی جائے گی، آزادی پسند جماعتوں اور قومی بیانیہ کی تشہیر کے لیے ریڈیو زرمبش کو ہدایت کی گئی کہ وہ باقاعدہ ٹاک شو کا انعقاد کرئے، بیرون وطن بلوچستان کی صورتحال سے لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے پارٹی کی طرف سے یکساں معلومات پر مشتمل پریزنٹیشن تیار کیا جائے گا تاکہ بیرون ملک سفارتکاری ایک مرکزیت کے تحت انجام پائے۔لٹریری کمیٹی کی طرف سے تیارہ کردہ سلیبس کو بلوچی ترجمے کے ساتھ شائع کرکے اس کی آڈیو بھی بنائی جائے گی جبکہ پارٹی اور پارٹی لیڈرشپ کے سوشل میڈیا میں موثر ابلاغ کے لیے سوشل میڈیا ٹیم تشکیل دی جائے گی جو سوشل میڈیا کے موثر استعمال کے لیے متعلقہ ادارے کی رہنمائی کرے گی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں