مقبوضہ بلوچستان سے آمدی اطلاعات کے مطابق مچھ سیخنی میں فوجی آپریشن کی جاری ہے۔عینی شاہدین کے مطابق بڑی تعداد میں فوجی اہلکار پیدل گشت کرتے ہوئے درختوں کو آگ لگا رہے ہیں۔ جبکہ مختلف اطراف میں مارٹر گولے فائر کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے بلوچ اکثریتی اور پہاڑی علاقوں میں آئے روز فوجی آپریشن سے علاقہ مکین پریشانی سے دو چار ہیں۔
بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے گریشگ سے پاکستانی فورسز نے 2بلوچ طالب علموں کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔لاپتہ کئے جانے والے طالب علموں کی شناخت سراج نور ولد نور محمد ساکن اسپکنری اور محمد عارف ولد گاجیان ساکن سریج گریشک سے کے ناموں سے ہوگئی ہے۔خاندانی ذرائع کے مطابق دونوں طالب علم اپنی چھٹیاں گزارنے کیلئے اپنے آبائی علاقے میں آئے تھے، جن کو گریشک پوگی گواراست کے مقام پر جبراًلاپتہ کیا گیا۔
سراج نور سرگودھا یونیورسٹی میں Law ڈپارٹمنٹ میں 6 سمسٹر کا طالب علم ہے جبکہ محمد عارف نے