افغانستان: طالبان نے چینی کمپنی کیساتھ تیل نکالنے کا معاہدہ کرلیا

0
57

افغانستان پر بزور اسلحہ قابض طالبان حکومت نے جمعرا ت کے روز کابل میں چینی کمپنی ’سی پی ای آئی سی‘ کے ساتھ تیل نکالنے کے معاہدے دستخط کیے ہیں۔

اس موقع پر افغانستان میں چین کے سفیر بھی موجود تھے۔

معدنیات اینڈ پیٹرولیم کے طالبان کے قائم مقام وزیرشہاب الدین دلاور نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ یہ معاہدہ تین شمالی صوبوں ساری پول، جوزجان، اور فریاب میں 4500 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہوگا۔ یہ دریائے آمو کے طاس کا علاقہ ہے۔

چین نے باضابطہ طور پر طالبان انتظامیہ کو تسلیم نہیں کیا ہے لیکن اس کے ایک ایسے ملک میں اہم مفادات ہیں جو خطے کے مرکز میں اس کے بیلٹ اینڈ روڈ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے اہم ہے۔

معاہدے کے تحت طالبان حکومت اس سرمایہ کاری میں 20 فی صد کی حصے دار ہو گی اور چینی کمپنی تین برسوں میں کل 54 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

طالبان کے زیر انتظام انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ چینی کمپنی معاہدے کے تحت افغانستان میں سالانہ 15 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کے زیر انتظام انتظامیہ کی اس منصوبے میں 20 فیصد شراکت داری ہوگی، جسے بڑھا کر 75 فیصد کیا جا سکتا ہے۔

2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی بین الاقوامی کمپنی کے ساتھ یہ طالبان حکومت کا پہلا بڑا معاہدہ ہے۔

کابل میں چینی سفیر وانگ یو نے دستخط کی تقریب میں کہا ہے کہ چین افغان عوام کے آزاد انتخاب اور مذہبی عقائد کا احترام کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ملک افغانستان کے معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کرتا۔

طالبان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے بھی اس منصوبے کے لیے اپنی حکومت کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں