پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پولیس اسٹیشن پر حملے کے نتیجے میں ڈی ایس پی سردار حسین سمیت 3 پولیس اہلکارہلاک ہوگئے جبکہ حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے سربند میں تھانے پر مسلح افراد نے حملہ کیا۔ ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ حملےکے نتیجے میں ڈی ایس پی سردار حسین اور 2 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ایس ایس پی آپریشنز نے ڈی ایس پی سردار حسین اور زخمی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی ایس پی کےتھانے پر پہنچنے پر تھاک میں بیٹھے حملہ آوروں نے نائٹ ویژن گنز سے حملہ کیا۔
پولیس کاکہنا ہے کہ حملہ آوروں نے اسنائپر رائفلوں کا استعمال کرتے ہوئے فائرنگ کی۔رائفلوں کے ذریعے تھانے کی سنتری پوسٹوںاور اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ حملے کے فوری بعد پولیس کی اضافی نفری کو طلب کیا گیا جبکہ پولیس کی ٹیمیںاور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے۔
زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم 2 اہلکار اور ڈی ایس پی سردار حسین ہلاک ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروںکی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔
دریں اثناء تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میںکہا کہ گذشتہ شب پشاور کے علاقے سربند تھانے کی دو چیک پوسٹوں پر تحریک طالبان پاکستان کے مجاہدین نے لیزر گنز سے حملہکیا، حملے میں دو چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا، اور دوسری چیک پوسٹ کے پاس ڈی ایس پی سردار حسین کو دو محافظوں کے ساتھنشانہ بنا کر ہلاک کر دیا۔
محمد خراسانی نے بتایا کہ اس حملے میں کل 4 اہلکار مارے گئے ہیں جبکہ 3 اہلکار زخمی ہیں۔ اس کے علاوہ 2 کلاشنکوف،ساتمیگزین اور 47 ہزار روپے غنیمت کیئے گئے۔
محمد خراسانی نے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا گذشتہ شب جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیلتونسہ شریف علاقہ جنگھی کے مقام پر فوج،سی ٹی ڈی اور پولیس کی مشترکہ چوکی پر تحریک طالبان پاکستان کے مجاہدین نےتعارضی حملہ کیا جس میں دو اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ باقی اہلکار اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاگ گئے۔
ترجمان نے کہا کہ مجاہدین کو غنیمت میں دو کلاشنکوف، ایک جی تھری، دو وردیاں اور پانچ میگزین حاصل ہوئیں۔