سائیں جی ایم سید کی تعلیمات، فکر اور نظریہ ہمارے لیے مشعل راہ ہیں،ڈاکٹر نسیم بلوچ

0
35

سندھیوں بلکہ خطے کے دوسرے اقوام کے لیے نہایت ہی قابل احترام رہنما ہیں۔ انھوں نے اپنی علم، تدبر اور سیاسی بصیرت سے سندھی قوم اور قوم پرستی کو ایک واضح سمت فراہم کیا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ سندھی قوم میں موجودہ قوم پرستی کا ابھار اور آزادی کے جذبے سے سرشار ہونا سائیں کی تعلیمات کی بدولت ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سندھیوں کے ایک غیر متنازعہ رہبر ہیں اور بلوچ سمیت خطے کے تمام اقوام انھیں نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سندھی تہذیب، سندھیوں کی سیکولر اور صوفیانہ طرز زندگی اور روایات نے انھیں بحیثیت قوم زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کے زیر قبضہ دوسری قوموں کی طرح سندھیوں کی ہزارہا سالہ تاریخ، تہذیب اور روایات میں پاکستانی ریاست انتہا پسندی اور مذہنی جنونیت کو شامل کرنے کی کوشش میں ہے تاکہ ان کی تہذیب و ثقافت کو پراگندہ کرکے انھیں اپنی شناخت سے غافل کرایا جائے۔یقینا محکوم اور مظلوم اقوام کی شناخت، روایات اور ثقافت کا تحفظ اس بات پر

منحصر ہے کہ وہ قابض اور حاکم کے خلاف کس طرح کا مزاحمت دکھائیں گے۔ قابض کے خلاف مزاحمت ہی سے ہم بحیثیت قوم زندہ رہ سکتے ہیں

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ سائیں جی ایم سید جیسے مدبر رہنما کی تعلیمات، فکر اور نظریہ ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔انھوں نے جس طرح سندھی قوم پرستی کو جدید خطوط پر استوار کیا، اس پر عمل کرکے آزاد سندھودیش کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے۔ ہم ایک غیر فطری ریاست کا غلام ہیں جہاں جمہوریت، انسانی تقدس اور حقوق ناپید ہیں۔ اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حق، حق آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو زندان، ٹارچر، جبری گمشدگی، حراستی قتل اور دوسری شدید نوعیت کی مظالم کا سامنا ہے۔ آج ہزاروں بلوچ، سندھی اور پشتون پاکستان کی خفیہ زندانوں میں غیر انسانی تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔ اسی طرح ہزاروں شہید کئے جا چکے ہیں۔ ان قربانیوں کا حاصل اور ہدف قومی آزادی ہے۔ ہمیں اس مشترکہ دشمن کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ برطانیہ اور مغربی طاقتوں نے نام نہاد مذہبی نظریے پر اپنے مفادات کے لیے پاکستان جیسی غیر فطری ریاست وجود میں لائی جبکہ بلوچ، سندھی اور پشتون ہزارہا سالہ تاریخ، ثقافت اور تہذیب کے مالک ہیں۔ پاکستان ہمیں غلام بنا کر ہماری قومی بقا اور شناخت کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ ہمیں اپنے ہی سرزمینوں پر اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

بی این ایم کے چئیرمین نے کہا کہ ہم سائیں جی ایم سید کی 119 وین یوم پیدائش پر انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم تمام محکوم اقوام مشترک دشمن کے خلاف اکھٹے ہیں۔ آج چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کی شکل میں چین بھی بلوچستان اور سندھو دیش میں ہمارے وسائل کی استحصال اور نشل کشی میں شریک جرم بن چکا ہے۔ ہم سب کو بحیثیت قوم کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان کا سامنا کرنے کے لیے ہمیں قوم پرستی کے جذبے کے ساتھ ہر میدان میں منظم اور توانا ہوکر مقابلہ کرنا ہے

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں