مقبوضہ بلوچستان کے گوادر اور کیچ اضلاع کے درمیانی علاقے دشت سیاھجی میں پاکستانی فوج کا زمینی اور فضائی جارحیت اور دوسرے روز بھی بدستور جاری ہے۔جمعرات فوج کی اٹھارہ گاڑیوں کا تازہ دم قافلہ تربت سے کھڈان ہوتے ہوئے سیاھجی میں پہنچ گئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قافلے میں ٹرک بھی شامل ہیں جس میں ٹینٹ، راشن اور جنگی سامان لدے ہوئے ہیں۔ جبکہ بلوچستان ساؤتھ کے فوجی ہیڈکوارٹر تربت میں آٹھ لاشیں لائی گئی ہیں جن کی تاحال شناخت نہیں کی جاسکی۔
مقامی افراد کوخدشہ ہے کہ فوج اس جارحیت کو مزید وسعت دیگی جبکہ دوسری جانب گوادر سے جنگی ہیلی کاپٹر اور جاسوس ڈرون بھی وقفے وقفے سے اڈان بھرکر سیاھجی جارحیت میں حصہ لے رہے ہیں۔بعض مقامات پر ایس ایس کمانڈوز بھی اتارے گئے ہیں۔
لیویز ذرائع کے مطابق ایف سی بلوچستان ساؤتھ کے ہیڈکوارٹر تربت میں آٹھ لاشیں لائی گئی ہیں جن کی تاحال شناخت نہیں کی جاسکی۔لیویز فورس کے مطابق ایف سی ہیڈکوارٹر سے لاشیں حکام لیویز فورس کے حوالے کی گئی ہے تاہم ابتک لاشوں کے حوالے سے حکام نے کچھ نہیں بتایا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان فورسز نے لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرکے مقابلے کے نام دیے ہیں۔ ابتدائی معلومات تک لاشیں شناخت نہیں ہوسکی ہیں۔