پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے شہر ڈڈیال میں پاکستانی فورسز نے ایک کتاب فروخت کرنے کی دکان کو سیل کر دیا ہے۔مقبوضہ بلوچستان کے بعد اب کشمیر میں بھی ترقی پسند اور اپنی تاریخ کی کتابیں رکھنا جرم۔
اطلاعات کے مطابق شہر ڈڈیال میں کتابوں کے سب سے بڑے “چغتائی بکڈپو ” کو سعید اسد کی کتاب “کشمیریات” فروخت کرنے کے جرم میں سیل کردیا گیا۔ذرائع بتاتے ہیں کہ اس کے علاوہ نیشنلزم سمیت دیگر تاریخی کتابوں پر بھی اب پابندی لگانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
کشمیری نوجوانوں کے مطابق یہ بھی قبضے کی ایک شکل ہے، استحصال کی ہی تو ایک قسم ہے۔ جو کتابیں آپ کو تاریخ کا درست علم دیں ان پہ پابندی عائد کردی جاتی ہے۔