قابض پاکستانی جھنڈے کو اُتارنے کے کیس میں جیل تنویر احمد کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے پاکستانی خفیہ اداروں و انکی کٹھ پتلی سرکار کے کہنے پر تنویر احمد کی ضمانت مسترد کی تھی،مقامی لوگوں کے مطابق کشمیر برائے نام آزادہے مگر دراصل یہاں پاکستان کی حکومت ہے اور تنویر احمد کی پاکستانی جھنڈا اُتارنے کیس پر گرفتاری اور ضمانت مسترد کرنے سے صاف ظاہر ہے کہ یہاں پاکستان کی حکومت ہے۔ قانونی طور پر تنویر احمد کی گرفتاری اور جیل میں رکھنا خود غیر قانونی ہے۔
اطلاعات کے مطابق 2 دسمبر کو سینٹرل جیل میرپور میں تنویر احمد صاحب سے انکی زوجہ محترمہ نے ملاقات کی، اور تنویر صاحب نے اپنے پیغام میں کہا کہ نادیدہ قوتیں میرے کیس کو غلط رنگ دے کر آزادی پسندوں کو ڈرانے کے لیے مجھے نشان عبرت بنانا چاہتی ہیں۔ اس سیاسی مداخلت کی وجہ سے میرا واحد مطالبہ میری فوری غیر مشروط رہائی ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر انکا اعتماد غلط ثابت ہوا ہے۔
واضح رہے کہ5 نومبر سے تنویر احمدجیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں، اور ذرائع بتاتے ہیں کہ نام نہاد آزاد کشمیر کی ریاست انکو جیل میں مارنا چاہتی ہے تاکہ آزادی پسندوں میں خوف کا ماحول پیدا کیا جا سکے۔