فرانس میں صدر کے خلاف احتجاج وہڑتال

0
22

فرانس میں صدر ایمانوئل ماکروں کی جانب سے پنشن کی عمر میں اضافہ کرنے کے متنازعہ فیصلے کے بعد کئی شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔

ہڑتالوں سے نقل و حمل کا نظام درہم برہم ہوا جبکہ مظاہرین نے شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرنے کے فیصلے کے خلاف 23 مارچ جمعرات کے روز مزدور یونینوں نے ملکی سطح پر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کی وجہ سے عام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی۔ صدر نے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے، تاہم لوگوں میں اس کے خلاف کافی غم و غصہ ہے۔

پیرس میں پولیس نے مظاہرین پر اس وقت آنسو گیس کے شیل داغے اور لاٹھی چارج کیا، جب بعض مظاہرین نے سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا اور آتش زنی کی کوشش کی۔

جنوری کے بعد سے فرانس کی بڑی یونینوں کی جانب سے مظاہروں کا یہ نواں دور تھا۔ اس سے قبل ہفتے کے اواخر میں غیر منصوبہ بند مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

سی جی ٹی یونین کی قیادت کرنے والے فلپ مارٹنز کا کہنا تھاکہ لاکھوں لوگ ہڑتال کے لیے سڑکوں پر ہیں اور اس طرح ہم صدر کو بہترین جواب دے سکتے ہیں۔

ٹریڈ یونینوں نے صدر ماکروں کے فیصلے کے خلاف اگلے منگل کو ایک ایسے وقت پر ملک گیر ہڑتال کی اپیل کی ہے، جب برطانوی بادشاہ چارلس سوم ملک کا دورہ کرنے والے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں