پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے طلباء رہنما کو مظفرآباد سے گزشتہ روز گرفتار کیا گیا۔
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن مرکزی سیکرٹری جنرل خواجہ مجتبیٰ بانڈے، جو اس وقت مظفرآباد تھانے میں بند ہیں۔وہ مظفرآباد یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ انکو25 مارچ کو مظفرآباد انتظامیہ نے انھیں یونیورسٹی گیٹ سے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار کیا تھا۔اظہار آزادی اور طلباء کی حقوق سمیت پاکستانی قبضہ کے خلاف آواز اُٹھانے پر انکو گرفتار کیا گیا۔
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے کہا ہے کہ بلاجواز گرفتاری کے بعد ایک بے بنیاد اور جھوٹی ایف آئی آر انکے ذمہ ڈال دی گئی اور اس ایف آئی آر کو ضمن بناتے ہوئے تھانے کے اندر تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق انکے بازو کی ہڈی میں فریکچرآ گئی ہے۔
نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن یہ سمجھتی ہے کہ دارلحکومت مظفرآباد کے اندر خودمختار کشمیر کی بات کرنے والے سیاسی کارکنوں کو مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے ٹارچر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔خواجہ مجتبی بانڈے کو بھی بے بنیاد مقدمات میں ڈال کر انکو ٹارچر و قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔