فاروق حیدر بھی ’یوم استحصال‘ پر بات کرنے کیلئے نااہل قرار

0
35

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے سابق وزرا اعظم سمیت مرکزی دھارے کے اہم ترین رہنما بھی 5 اگست کو ’یوم استحصال‘ کے موقع پاکستانی ٹی وی چینلوں پر بات کرنے کی اہلیت سے محروم ہو گئے ہیں۔

بدھ کے روز پاکستان کے نجی ٹی وی چینلوں کے ڈائریکٹرز پروگرامنگ کو 33 ناموں پر مشتمل ایک فہرست ارسال کی گئی ہے۔ ساتھ یہ ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ 5 اگست کو صرف یہی 33 افراد پاکستانی میڈیا پر بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کی آئینی اور سیاسی حیثیت تبدیل کئے جانے کے معاملے پر گفتگو کے لئے بلائے جا سکتے ہیں۔

اس فہرست میں موجود افراد نے عہدے اور موبائل فون نمبر بھی ٹی وی چینلوں کو مہیا کئے گئے ہیں۔ تاہم موجودہ وزیر اعظم چوہدری انوارالحق، قائد حزب اختلاف خواجہ محمد فاروق، سابق وزرا اعظم راجہ فاروق حیدر، تنویر الیاس اور چوہدری عبدالمجیدکے علاوہ سابق قائدین حزب اختلاف اور مرکزی دھارے کی پارلیمانی جماعتوں کے کچھ سربراہان کو بھی اس اہل قرار نہیں دیا گیا ہے کہ وہ پاکستانی ٹی وی چینلوں پر 5 اگست کے حوالے سے اپنی بات کر سکیں۔

ارسال کی گئی فہرست میں جموں کشمیر کی مکمل آزادی کی بات کرنے والی جماعتوں کے سربراہان اور افراد کو بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔ پاکستان کے سیاسی رہنماؤں کو البتہ اس میں جگہ دی گئی ہے۔ فہرست میں شامل زیادہ تر افراد کا تعلق اسلام آباد میں موجود سرکاری تنخواہوں پر معمور کئے گئے بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کی پاکستان نواز ڈمی جماعتوں کے نمائندگان اور بیرون ملک سرکاری مہم چلانے والے افراد کی تعداد زیادہ ہے۔

فہرست کے مطابق سردار عتیق احمد خان (سابق وزیر اعظم)، الطاف حسین وانی (حریت کانفرنس)، ماریہ سلطان (دفاعی تجزیہ کار)، مشال حسین ملک (چیئرپرسن پی سی او)، شاہ غلام قادر (سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی)، عبدالمتین (حریت کانفرنس)، ندیم ریاض (سابق سفارتکار)، علی رضا سید (چیئرمین کشمیر کونسل ای یو)، مزمل ایوب ٹھاکر (کشمیری صحافی، مقیم برطانیہ)، راجہ نجابت (چیئرمین جے کے ایس ڈی ایم، مقیم برطانیہ)، جاوید جدون (سابق ڈائریکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افیئر ریڈیو پاکستان)، ایڈووکیٹ پرویز (حریت کانفرنس)، ریما شوکت (آئی آر ایس)، ڈاکٹر ایم خان (انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی)، سردار یعقوب خان (سابق وزیر اعظم)، عبدالباسط (سابق سفارتکار)، شمیم شال (حریت کانفرنس)، ذوالفقار چیمہ (سابق پولیس افسر)، ڈاکٹر ملیحہ لودھی (سابق سفارتکار)، ڈاکٹر کلیم امام (سابق پولیس افسر)، نوابزادہ افتخار خان (ڈپٹی مشیر وزیر اعظم برائے امور کشمیر)، قمر الزمان کائرہ (مشیر وزیراعظم برائے کشمیر افیئرز)، سہیل محمود (ڈی جی آئی ایس ایس آئی اسلام آباد)، بریگیڈیئر حارث نواز (دفاعی تجزیہ کار)، لیفٹیننٹ جنرل نعیم خالد لودھی (دفاعی تجزیہ کار)، احمر بلال صوفی (ماہر قانون)، محمد فاروق رحمانی (حریت کانفرنس)، ڈاکٹر ولید رسول (ای ڈی آئی ڈی ڈی ڈی ایس مظفر آباد)، ایڈووکیٹ ناصر یوسف قادری (ای ڈی ایل ایف کے اسلام آباد)، سردار امجد یوسف (چیئرمین کے آئی آئی آر)، حسن بنا (حریت کانفرنس)، غلام محمد صفی (حریت کانفرنس) اور زمان باجوہ (قائمقام ای ڈی وائے ایف کے اسلام آباد) کو ہی 5 اگست کے روز ’یوم استحصال‘ کے سلسلہ میں ترتیب دیئے گئے پروگرامات میں شامل کیا جا سکے گا۔

فہرست میں شامل افراد کے علاوہ کوئی بھی ٹی وی چینل کسی بھی شخص کو اس موضوع پر بطور مہمان پروگرامات میں شریک نہیں کر سکے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں