انڈیا نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ وہ جعلی خبروں پر مبنی ایک مہم چلا رہا ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستو نے نیوز بریفنگ میں کہا کہ بھارت ایک ذمہ دار جمہوری ملک ہے۔ وہ اس قسم کی مہم میں ملوث نہیں ہے۔
خیال رہے کہ یورپ میں من گھڑت خبروں (فیک نیوز) پر تحقیق کرنے والے ادارے ‘ای یو ڈس انفو لیب’ نے اپنی ایک حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بھارت گزشتہ 15 برس سے جعلی خبروں پر مبنی ایک منظم مہم چلا رہا ہے۔ جس کا مقصد خطے میں بھارت کے مفادات کا تحفظ کرنا، یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ کو گمراہ کر کے اپنے مفادات حاصل کرنا ہے۔
انوراگ سری واستو نے اس بارے میں بھارت پر الزام عائد کیے جانے پر پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ڈس انفارمیشن کو دیکھیں تو اس کی بہترین مثال پڑوسی ملک ہے۔ جو فرضی اور من گھڑت ڈوزیئر تقسیم کرتا ہے اور جعلی خبروں کی تشہیر کرتا رہتا ہے۔
پاکستان نے اس تحقیقاتی رپورٹ ‘انڈین کرانیکل’ کی بنیاد پر بھارت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اس بارے میں پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیانات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ایک ذمہ دار جمہوری ملک ہے۔ وہ ڈس انفارمیشن مہم نہیں چلاتا۔
انوراگ سری واستو نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں بھارت کا مو¿قف اور زمینی حقائق سب کو معلوم ہیں۔ وہ اس کا کوئی جواب دے کر اس پروپیگنڈے کو باوقار نہیں بنانا چاہتے۔
پاکستان نے یورپی یونین ڈس انفو لیب کی جانب سے اجاگر کی جانے والی پاکستان مخالف مبینہ جعلی خبروں کی مہم کی ذمہ داری لینے سے بچنے کی بھارت کی کوشش کو مسترد کیا ہے۔
ہفتے کو پاکستان کے دفترِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔ تازہ ترین واقعات اور بین الاقوامی انکشافات سے یہ واضح ہے کہ بھارت نہ تو ذمہ دار ملک ہے اور نہ ہی جمہوری ہے۔
بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان میں بھارت کی جانب سے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی منصوبہ بندی، مالی معاونت اور فروغ کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ای یو ڈس انفولیب نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کے خلاف چلائی جا رہی بھارت کی مہم کے سلسلے میں اسلام آباد کے دیرینہ مو¿قف کی تائید کی ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے بالخصوص ہیومن رائٹس کونسل (ایچ آر سی) سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لے کہ کس طرح ایچ آر سی جیسے باوقار پلیٹ فارم کو ایک رکن ملک کے خلاف غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔
دفترِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ اور بیلجیم میں واقع متعلقہ اتھارٹیز رجسٹرڈ این جی اوز کی شفافیت اور فنڈنگ کی تحقیقات کریں۔
بیان میں یورپی یونین کے ذمہ داروں سے یہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ پاکستان مخالف اس مہم کا نوٹس لیں اور یورپی اداروں کے غلط استعمال کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔
بیان کے مطابق بھارت ایک طویل عرصے سے خود کو دہشت گردی کا شکار بتا رہا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ دنیا سچائی کو دیکھے کہ بھارت پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی اور پاکستان مخالف عالمی پروپیگنڈے میں ملوث ہے۔