ذرائع کے مطابق پی ٹی ایم کے کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن پر رہنماؤں کا موقف سامنے آگیا۔
پانچ دنوں سے مسلسل پی ٹی ایم کے دوستوں پر کریک ڈاون جاری ہے۔ پشتون دشمن ظالم جابر ریاستی اداروں نے کریک ڈاون میں تمام اخلاقیات و روایات کے اصول مسخ کر کے ظلم جبر جاری رکھا ہوا ہے۔
سوات میں دولت خان یوسفزئی کے گھر پر چھاپے، بغیر کسی ایف ائی ار کے بادشاہ پاشتین کی گرفتاری اور علی وزیر کے ساتھ پولیس کسٹڈی میں ناراوہ سلوک جاری ہے۔
یقینآ ریاست کی طرف سے ہم پشتونوں نے جبر کے صرف یہی پانچ دن نہیں دیکھے ہیں بلکہ کئی دھائیوں سے پشتونوں کے ساتھ استحصالی جبر میں پختونخوا کے %100 وسائل کی دونو ہاتھوں سے لوٹ مار، پختونوں کے سرزمین پر ڈالری جنگوں میں بے پنہاہ تکلیفیں، پراکسی جنگیں اور اس سرزمین پر مسلح تنظیمیں بنانے اور پھر ہٹانے کے نام پر ایک لاکھ سے زائد شہداء، معذور اور لاپتہ افراد دیکھ چکے ہیں، بابڑہ سے لیکر خڑکمر تک اور قومی و سیاسی سربراہان کی جیلوں اور شہادتوں سے لیکر عثمان کاکڑشہید تک کے واقعات کا سامنا کر چکے ہیں۔
پی ٹی ایم کے وجود بننے سے لیکر آج تک مسلسل پی ٹی ایم کے دوستوں پر ریاستی جبر صرف اس وجہ سے جاری ہے کہ پی ٹی ایم کیوں پشتونوں کے حقوق اور انصاف کی بات کررہی ہے اور پی ٹی ایم کیوں ڈالری جنگوں کے راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
ہم خندہ پیشانی سے ریاست پاکستان کا ظلم جبر برداشت کرینگے مگر واضح سن لو مزید ڈالری جنگیں کرنے نہیں دینگے اور حقوق و انصاف کے لئے جدوجہد جاری رہیگی۔