چین کی جوہری آبدوز کھلے سمندر میں اپنے ہی جال میں پھنس کر حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 55 افراد ہلاک ہوگئے جن میں کپتان اور نیوی کے 21 افسران بھی شامل ہیں۔
برطانوی اخبار دی ٹائمز نے ملکی انٹیلی جنس کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شنگھائی کے شمال میں شانڈونگ صوبے کے قریب آبدوز میں آکسیجن ختم ہو گئی تھی اور یہ اپنی ہی افواج کے نصب کردہ چین اور لنگر سے ٹکرا کر سمندری فرش میں پھنس گئی۔
یہ سمندری فرش ایک جال کی طرح ہوتا ہے جس میں دشمن ممالک کے جہازوں کو پھانسا جاتا ہے اور چین نے یہ جال امریکا اور برطانیہ کے جہازوں کو پکڑنے کے لیے بچھایا تھا لیکن خود پھنس گیا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی انٹیلی جنس نے دعویٰ کیا ہے کہ آبدوز کے اپنے ہی ملک کے بچھائے جال میں پھنسنے سے اس کے سسٹم میں خرابی پیدا ہوئی جس سے آکسیجن کی کمی واقعے ہوئی اور عملے کے تمام ارکان کا دم گھٹ گیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ زرد سمندر میں پیش آیا۔ چینی آبدوز ڈوب گئی اور اس میں موجود چینی نیول کے 55 اہلکار ہلاک ہوگئے جن میں 22 افسران، 7 افسر کیڈٹس، 9 جونیئر افسران، 17 ملاح اور کپتان کرنل زو یونگ پینگ بھی شامل ہیں۔
برطانوی انٹیلی جنس رپورٹ نے تباہ ہونے والی آبدوز کی شناخت 093-417 کے طور پر کی تاہم تائیوان کی طرح چین نے آبدوز کے تباہ ہونے کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ چین کے پاس 553 ایم ایم ٹارپیڈو سے لیس ٹائپ-093 کی حملہ آور 6 آبدوزیں ہیں، جن کی نقل مکانی کی صلاحیت 6,096 ٹن ہے۔
یاد رہے تھے کہ یہ حادثہ اگست میں پیش آیا تھا اور چین نے مبینہ طور پر معلومات چھپائی تھیں تاہم اب تحقیقاتی رپورٹ برطانوی انٹیلی جنس نے اب جاری کی ہے۔