حکومت نے ہدایت کی ہے کہ رجسٹرڈ افغان شہریوں کو کسی جرمانے کا سامنا نہیں کرنا اور یکم نومبر تک اپنی رضاکارانہ واپسی پر زور دیا۔ درست رجسٹریشن اور افغان سٹیزن کارڈ والے افغان شہریوں کو ہراساں نہیں کیا جائے گا، کیونکہ اس سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
نوٹیفکیشن میں پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا اور 43 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی سے حاصل ہونے والی خیر سگالی۔ صوبائی حکومتوں اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان افراد کے خلاف منفی کارروائی نہ کریں۔ افغان باشندوں سمیت غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کے پاس یکم نومبر سے پہلے رضاکارانہ طور پر نکلنے کے لیے 20 دن کا اضافی وقت ہے جس کے بعد ان کی وطن واپسی کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔