پندرہ دن پہلے راجن پور کے ٹرائیبل ایریا تمن گورشانی میں پاکستانی کے فوج نے لوگوں کو جبری طور پر ایک مقام پر اکھٹا کر کے کہا ہے کہ علاقہ ماڑی، موضع گروزان، دراژ تھل، موضع چمبھڑی، موضع لوٹ لڑ شم، کھلچاس اور ریکانی گہور کے تمام علاقے خالی کیئے جائیں اور لوگ اِن علاقوں کو چھوڑ دیں کیونکہ پاکستان فوج کو ایک میزائل ٹسٹ کرنا ہے۔
ان علاقوں کے لوگوں نے علاقہ بدر ہونے سے انکار کردیا کہ ہم اپنے آبائی علاقے چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں کیونکہ ہمھیں خدشہ ہے کہ علاقے چھوڑنے کے بعد ہمیں دوبارہ ان علاقوں میں جانے سے روک دیا جائے گا۔
علاقہ چھوڑنے سے انکار پر پاکستان فوج کے اہلکاروں نے انہیں دھمکی دی کہ اگر 15 دنوں کے اندر علاقہ خالی نہیں کیا گیا تو علاقہ مکین اپنے جانی و مالی نقصانات کے ذمہ دار خود ہونگے ۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہےکہ وہ ان سردیوں میں اپنا گھر بار چھوڑ کر مال مویشی لے کر کہاں جائیں گے؟ ان علاقوں میں ایک سردی وقت سے پہلے شروع ہوتی ہے اور اگر میدانی علاقوں میں ہجرت کر بھی جائیں تو اتنی بڑی آبادی کے لئے مشکلات بہت زیادہ ہونگے۔
یاد رہے راجن پور کے تمن گورشانی میں دو ہزار اٹھارہ میں بھی بارغ پھواد، مرنج، گزبوڑ، دراگل ماڑی، کلیری تھل ساؤڑی گہور اور جوپھ پھواد میں بھی میزائل تجربے کیئے گئے تھے جس سے وہاں کے آبادی کو سخت مالی نقصان اٹھانے پڑے تھے۔
تمن گوشانی میں میزائل ٹیسٹ کے بعد بڑے پیمانے پر وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں اور اِن علاقوں میں علاقوں میں علاج معالجے کے سہولت نہ ہونے کی وجہ علاقہ مکین دوہرے مشکلات کے شکار ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ آج پاکستان فوج کے دیئے گئے پندرہ دن پورے ہونگے اور وہ سخت پریشان ہیں کہ اگر انہیں علاقہ بدر کیاگیا تو وہ سخت مشکلات سے دوچار ہونگے۔