پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں آٹا مہنگائی کے خلاف ہڑتال

0
322

پاکستانی زیر قبضہ آزادکشمیر میں آٹے کی قیمت میں 500 روپے فی من اضافے کیخلاف پونچھ بھر میں زبردست احتجاج مکمل ہڑتال
گزشتہ ماہ آزادکشمیر آٹے کی قیمت میں 500 فی من اضافہ کیاگیا 5 نومبر 2020 کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کیمطابق پہلے 300 روپے فی من آٹے مہنگاکیا گیا پھر اسی ماہ کیآخر میں 28 نومبر 2020 کو حکومت آزادکشمیر نے دوسرا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے آٹے کی قیمت میں 200 روپے فی من اضافہ کیا۔
آٹے کی قیمت میں ہوشرباء اضافے کے خلاف لوگوں کا شدید ردعمل سامنے آیا احتجاجی مظاہرے کیے گئے اس سلسلے میں عوامی ایکشن کمیٹی ضلع پونچھ نے 16 دسمبر کو مکمل شٹرڈاون اور احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

جبکہ ایک بار پھر ضلع پونچھ میں شٹرڈاون اور پئیہ جام ہڑتال کیساتھ بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل چکے ہیں۔
ضلع پونچھ کے تقریبا تمام شہروں میں لوگ سراپہ احتجاج ہیں بنجوسہ میں عوام ایک جم غفیر نکل آیا عوام کا کہنا ہیکہ لاک ڈاون کی وجہ سے کام کاروبار پہلے ہی تباہ ہوچکا ہے دہیاڑی دار طبقے شدید متاثر ہوا ہے جبکہ حکومت نے بجائے ریلیف دینے کے عوام پر مہنگے آٹے کا بم گرادیا۔
عوامی ایکشن کمیٹی پونچھ کی کال پر آٹے کی قیمتوں میں اضافے مہنگائی کے خلاف آج ضلع پونچھ میں مکمل ہڑتال کی گئی ہے ٹریفک جام کاروبار معطل مظاہرین کی بڑی تعداد حکومتی فیصلے کے خلاف سرپا احتجاج۔
راولاکوٹ کے نواحی شہروں کھائیگلہ۔چھوٹا گلہ، بنجوسہ۔ چک دہمنی جنڈالہ و دیگر علاقوں میں عوام نے آٹے کی قیمت فی من 5 سو روپے اضافے کے خلاف پہیہ جام و شٹر ڈاون کیا جملہ شہروں میں پورا دن مظاہرے اور ہڑتال جاری۔
حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مظفرآباد کی طرف عوامی مارچ کا عندیہ دیدیا مقررین نے کہا کہ حکومت نے غریب عوام سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ھے اگر آٹے کی قیمت پر اضافہ واپس نہ لیا گیا تو مظفرآباد کی طرف مارچ کیا جائے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں