امام جمعہ کوئٹہ سید ہاشم موسوی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہیں ہزارہ قوم اور کوئٹہ میں مقیم اہل تشیع کو نظرانداز کرنے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ایک پیغام میں امام جمعہ کوئٹہ نے کہا کہ سترہ نومبر کو اسلام آباد میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ جس میں تمام مذاہب کے جید علماء شامل تھے۔ کوئٹہ سے امام جمعہ علامہ سید ہاشم موسوی اور شیعہ کانفرنس کے صدر حاجی جواد رفیعی مومنین کی نمائندگی کر رہے تھے۔ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ ملاقات سے قبل ان کی تجویز اور باہمی مشورے سے ایک یاد داشت تیار کی گئی، جس میں کوئٹہ کے مومنین اور خاص طور پر ہزارہ قوم کی پاکستان کیلئے خدمات کو سراہا گیا۔
حکومت پاکستان کی جانب سے حالیہ اور گذشتہ عبوری حکومتوں میں مومنین کوئٹہ اور ہزارہ قوم کو نظرانداز کرنے کی شکایت بھی کی گئی اور بعض مہاجرین کی جان کو افغانستان خطرہ درپیش ہونے کے باعث پاکستان سے نہ نکالنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ فیس بک پر جاری پیغام میں کہا گیا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں وقفے کے دوران علامہ سید ہاشم موسوی اور حاجی جواد رفیعی نے آرمی چیف، وزیر مذہبی امور اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ندیم انجم کو علیحدہ علیحدہ ہزارہ قوم کے خدمات اور حب الوطنی سے آگاہ کیا اور پاکستانی ہزارہ کا ذکر پاکستان میں بطور اسٹیک ہولڈر کرتے ہوئے مرحوم جنرل محمد موسیٰ ہزارہ کے خدمات کا اشارہ دیتے ہوئے بعض مہاجرین جنکی جان خطرے میں ہے، ان کو پاکستان سے افغانستان بھیجنے کو انکو قتل گاہ بھیجنے کے مترادف قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ان کو افغانستان نہ بھیجا جائے۔ مذکورہ یاد داشت آرمی چیف کو بھی پیش کی گئی۔