تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان نے گندم کی قیمت میں ہوشربا اضافہ اور ٹارگٹڈ سبسڈی کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے جلد بڑی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا مشاورتی اجلاس سکردو کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس کی صدارت محمد تقی اخونذادہ نے کی جس میں گندم کی قیمت میں حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس اضافے کو عوام کے اوپر ڈرون حملہ قرار دیا گیا، پی ٹی آئی کے مشاورتی اجلاس میں گندم کی قیمتوں کی اضافے اور ٹارگٹڈ سبسڈی کے خلاف جلد بڑی عوامی تحریک شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اور اس بابت پی ٹی آئی رہنما دیگر سیاسی مذہبی سماجی اور قوم پرست جماعتوں سے رابطے کریں گے اور تحریک کو موثر بنانے کیلئے ان سے تجاویز مانگی جائیں گی۔
دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کا ہنگامی اجلاس سید علی رضوی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں گندم کی قیمت میں ہوشربا اضافے اور ٹارگٹڈ سبسڈی کو ظالمانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ سید علی رضوی نے کہاکہ حکومت پے درپے غلط فیصلے کر رہی ہے گندم کی قیمت میں ہوشربا اضافہ اور ٹارگٹڈ سبسڈی ہمارے عوام پر بہت بڑا حملہ ہے، اس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔ خاموشی اختیار کی گئی تو ایک سے دو سال میں گندم کی فی بوری قیمت 12 ہزار تک کر دی جائے گی، حکومت عوام کو چیک کر رہی ہے، وہ جاننا چاہ رہی ہے کہ عوام کس حد تک ردعمل دکھاتے ہیں، اگر عوام نے خاموشی اختیار کی تو حکومت مزید مظالم ڈھائے گی ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ عوام کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔