میڈیا کو جاری کردہ بیان میں پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ 13 جنوری 2024 کو، ضلع کیچ کے عام علاقے بلیدہ میں فورسز کے آپریشن کے دوران مسلح افراد نے فورسز کی گاڑی پر دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا، جس کے بعد شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہےکہ فوجیوں نے فوری طور پر جوابی کارروائی کرتے ہوئےمسلح افراد کے ٹھکانے کو موثر انداز میں تلاش کیا جس کے نتیجے میں تین مسلح افراد مارے گئے۔
انہوں نے تصدیق کی ہے کہ آپریشن کے دوران پانچ اہلکار مارے گئے ہیں۔ جن میں سپاہی ٹیپو رزاق (عمر: 23 سال، رہائشی ضلع ساہیوال)، سپاہی سنی شوکت (عمر: 24 سال، رہائشی ڈسٹرکٹ کراچی)، سپاہی شفیع اللہ (عمر: 23 سال، رہائشی ضلع لسبیلہ)، لانس نائیک طارق علی (عمر: 23 سال، رہائشی ڈسٹرکٹ کراچی)۔ عمر: 25 سال، ضلع اورکزئی کا رہائشی) اور سپاہی محمد طارق خان (عمر: 25 سال، ضلع میانوالی کا رہائشی شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ علاقے میں پائے جانے والے دیگر مسلح افراد کو ختم کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کرلی ہے۔
ترجمان بی ایل ایف کے مطابق بلوچ سرمچاروں نے کیچ کے علاقے بلیدہ گلی میں پاکستانی فوج کے دو گاڑیوں اور چھ موٹر سائیکلوں پر مشتمل قافلے کو آئی ای ڈی دھماکے میں نشانہ بنایا،قافلے میں شامل ایک گاڑی زد میں آگئی اور مکمل تباہی سے دو چار ہوئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار پانچ اہلکار ہلاک جبکہ میجر سمیت دو اہلکار شدید زخمی ہوئے۔سرمچاروں نے باقی گاڑی اور سائیکلوں کو جدید اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔