پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کو سیاسی عدم استحکام سے بچانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے وفاق میں حکومت سازی کے لیے سیاسی تعاون پر اصولی اتفاق کیا ہے۔
مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان حکومت سازی کے لیے باضابطہ رابطہ ہوا اور مسلم لیگ(ن) کے وفد نے شہباز شریف کی قیادت میں مذاکرات کے لیے بلاول ہاؤس کا دورہ کیا۔
مسلم لیگ(ن) کے وفد میں شہباز شریف کے علاوہ اعظم نذیر تارڑ، ایاز صادق، احسن اقبال، رانا تنویر، خواجہ سعد رفیق، ملک احمد خان، مریم اورنگزیب اور شزا فاطمہ شامل تھے۔
بلاول ہاؤس پہنچنے پر مسلم لیگ(ن) کے وفد کا پرتپاک استقبال کیا گیا جس کے بعد شہباز شریف کی بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری سے ملاقات ہوئی جس میں حکومت سازی سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے اعلامیے کے مطابق پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن) کی تجاویز کو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں رکھے گی جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس کل زرداری ہاؤس اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے جس میں حکومت سازی کے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
اس سے قبل حکومت کے قیام کے حوالے سے ہی متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے مسلم لیگ(ن) کی قیادت سے ملاقات کی جس میں حکومت سازی کے لیے مذاکرات میں ساتھ چلنے پر اتفاق کیا گیا۔
نواز شریف نے شہباز شریف کو متحدہ اور پیپلز پارٹی کے درمیان مصالحانہ کردار ادا کرنےکی ہدایت کردی۔
اس کے علاوہ وفاق اور پنجاب اسمبلی میں تعاون کے حوالے سے مسلم لیگ (ق) اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان آج ہونے والی ملاقات منسوخ ہو گئی۔
مسلم لیگ(ق) کے رہنما چوہدری شافع نے کہا کہ چوہدری شجاعت کل اسلام آباد روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ نواز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کریں گے۔