حکومت سازی پر اتفاق، شہباز شریف وزیراعظم اور آصف زرداری صدر کے عہدے کے لیے نامزد

0
56

مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاق میں مل کر حکومت سازی کا اعلان کرتے ہوئے شہباز شریف کو وزیر اعظم اور آصف علی زرداری کو صدر مملکت کے عہدے کے لیے نامزد کردیا ہے۔

اسلام آباد میں شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ مذاکرات کے لیے قائم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی کمیٹیوں نے بڑی محنت کے بعد اپنا کام مکمل کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اب آپ کو بتا سکتا ہوں کہ اب پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے نمبرز پورے ہو چکے ہیں اور ہم حکومت سازی پر عملدرآمد کریں گے، ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔

بلاول نےمزید کہا کہ جو جماعت سنی اتحاد کونسل کے نام سے قومی اسمبلی میں موجود ہے، ان کے پاس حکومت بنانے کے نمبرز موجود نہیں تھے اور اب پاکستان کو اس بحران سے نکالنے اور ہمارے معاشرے میں پھیلی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی مل کر حکومت بنانے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد از جلد شہباز شریف ایک بار پھر ملک کے وزیراعظم بنیں گے اور ہم سب کی دعا یہ ہے کہ حکومت کامیاب ہو اور جو ہمارے اندرونی مسائل، بیرون ملک جو ہمارے مسائل ہیں، پاکستانیوں کو معیشت میں درپیش مشکلات کا حل نکالنے کے لیے اللہ تعالیٰ ہمارا ساتھ دے اور ہم کامیاب ہو جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے الیکشن کے بعد جو صدر پاکستان کا الیکشن ہونے جا رہا ہے تو اس میں بھی ہم مسلم لیگ(ن) کے شکر گزار ہیں کہ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار صدر زرداری کی حمایت کررہے ہیں اور صدر پاکستان کے لیے ہمارے مشترکہ امیدوار صدر آصف علی زرداری ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مل کر مسائل کا مقابلہ کریں گے اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ عوام کی جو ہم سے امیدیں ہیں، ہم اس کے مطابق کارکردگی دکھا سکیں، میں آپ سب کا بالخصوص وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کا شکر گزار ہوں۔

اس موقع پر مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے اور درجہ بدرجہ پیپلز پارٹی کے زعما نے جیت کر آنے والے آزاد امیدواروں کو یہ پیغام دیا کہ اگر وہ حکومت بنا سکتے ہیں تو بڑے شوق سے بنائیں، قوم کو اپنی اکثریت دکھائیں، ہم ناصرف اس وک دل سے قبول کریں، ا کو مبارکباد پیش کریں گے اور آئین کے مطابق ہم باقاعدہ اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے اور وہ کاروبار حکومت چلائیں کیونکہ یہ اس وقت ملک کی اہم ترین ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسا آپ نے دیکھا کہ ان کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں ہے، ابھی انہوں نے سنی اتحاد اور مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ اپنا انتظام کیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان کے پاس مطلوبہ نمبرز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت اور پیپلز پارٹی کی مذاکرات کے لیے قائم کمیٹیوں کے درمیان گفتگو کے کئی دور ہوئے، ہر مرتبہ ایک مثبت سوچ کے ساتھ گفتگو ہوئی جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج ہم یہاں بیٹھے ہیں اور مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہوتی ہے کہ ہمارے پاس مطلوبہ تعداد ہے اور ہم پیپلز پارٹی کے مل کر نئی حومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کے صدر نے بلاول اور آصف علی زرداری کا تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے قائد میاں نواز کا بھی بہت مشکور ہوں کہ جن کی رہنمائی میں ہم یہ گفتگو حتمی اور مثبت نتیجے پر پہنچی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اتحاد کا یہ فیصلہ ہے کہ ہمارے پاس مطلوبہ تعداد ہے تو ہم متفقہ طور پر صدر آصف علی زرداری کو آئندہ پانچ سال کے لیے صدر منتخب کروائیں گے اور میں ہمارے اتحاد میں شامل ایم کیو ایم اور استحکام پاکستان پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کا بھی شکر گزار ہوں۔

ملک کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت دہشت گردی کی لہر نے دوبارہ سر اٹھایا ہے اور اس کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں ہمارے بے شمار بھائی بہن شہید ہوئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوان شہید ہوئے ہیں، اس اتحاد نے اس کا مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اتحاد نے مہنگائی کے خلاف جنگ کرنی ہے، معیشت کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے اور اس ملک میں معاشی ترقی اور خوشحالی اور ملک کی زرعی اور صنعتی پیداوار کو بڑھانے کے لیے اس ملک کی نوجوان نسل کو جدید خطوط پر تعلیمی مواقع مہیا کرنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت برائے حکومت، وزارتوں یا باریاں لینے کی بات نہیں ہے بلکہ یہ ایثار اور قربانی کا سفر ہے، اس وقت ہمیں پاکستان کو مشکلات سے بچانا ہے، پاکستان کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی طرف لے کر جانا ہے اور اس میں سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے۔

اس کے بعد پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ پرنس چارمنگ شہباز شریف اور دیگر دوستوں کوویلکم کرتےہیں اور ہماری جستجو صرف پاکستان اور آنے والی نسلوں کے لیے ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں