بلوچستان کے علاقے بولان میں آج تیسرے روز پاکستان فوج کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔ گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جاسوس طیاروں کی پروازیں مسلسل دیکھنے میں آرہی ہے۔
ٹی بی پی کو علاقائی ذرائع نے بتایا کہ بولان کے علاقے ڈھاڈر کے نواحی علاقے میں پاکستان فوج نے گلہ بان مالئے و رشتہ داروں کے گھروں کو محاصرے میں لے لیا جبکہ ان کے گھروں کو نذرآتش کردیا گیا۔
علاقائی ذرائع نے بتایا کہ مالئے و رشتہ داروں کے گھر گذشتہ روز سے مکمل فوجی محاصرے میں ہیں جہاں فورسز اہلکاروں نے خواتین و بچوں کو بھی اپنے حراست میں رکھا ہے۔
دریں اثناء سانگان میں فوج کی بڑی تعداد میں گاڑیوں پر مشتمل قافلے پہنچ گئے جہاں فوج نے کیمپ بھی قائم کردیئے ہیں۔
ایک علاقہ مکین نے ٹی بی پی کو بتایا کہ پاکستان فوج کی بڑی تعداد جنگی ساز و سامان کے ساتھ علاقے میں پہنچ چکی ہے جبکہ فورسز جنگلات کو بھی نذرآتش کررہے ہیں۔
قبل ازیں سوئی شابان کے علاقے سے فورسز نے دو افراد کو اس وقت جبری لاپتہ کیا جب وہ اپنی بھیڑ بکریا چرا رہے تھیں۔
بولان آپریشن کے حوالے سے تاحال پاکستان حکام کی جانب سے کوئی موقف پیش نہیں کیا گیا ہے جبکہ بلوچ سماجی و سیاسی حلقوں کی جانب سے دوران آپریشن عام لوگوں کو نشانہ بنانے اور جعلی مقابلے میں جبری لاپتہ افراد کو قتل کرنے کے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔