کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دم گھٹنے سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق یوسی سنجدی میں کوئلے کان میں دم گھٹنے سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے جن میں 9 کان کن، ایک ٹھیکیدار اور ایک مائن منیجر شامل ہے۔
چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی بلوچ نے بتایا کہ تمام افراد کا تعلق سوات سے ہے اور حادثہ گیس لیکج کے سبب دم گھٹنے کے باعث پیش آیا۔
ان کا کہنا تھاکہ حادثے کا شکار کوئلہ کان کو سیل کردیا گیا جبکہ کان کنوں کی میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کی جارہی ہیں۔
یوسی سنجدی کوئٹہ شہر سے 40 کلو میٹر دور ہے۔
بلوچستان میں کوئلے کی لاتعداد کانیں موجود ہیں جس میں بداحتیاطی اور حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ہرسال لاتعداد افراد جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
گزشتہ ماہ مئی میں ہی بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں کوئلے کی کان میں گیس دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
اپریل کی 24 تاریخ کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی اور دکی میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے 4 کان کن جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں کوئلے کے کان میں گیس بھرنے سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد سمیت 4 مزدور جاں بحق ہو گئے تھے۔