ذرائع کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان ہائی وے پر طالبان نے ناکے لگا کر باقاعدہ گشت شروع کی ہے جس سے عوام میں شدید بےچینی اور خوف و ہراس پھیلی ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ طالبان نے غیر قانونی طور پر ڈیرہ اسماعیل خان ہائی وے پر ناکے لگا دیے ہیں۔
یاد رہے طالبان کی طرف سے مختلف علاقوں میں ناکے لگانا اب معمول بنتا جارہا ہے۔ اس سے قبل ٹانک، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں طالبان ناکوں کی ویڈیو منظر عام پر آچکی ہے۔
حالیہ دنوں میں طالبان کے حملوں میں شدّت دیکھی گئی ہے، جس میں عام شہریوں سمیت سیکورٹی فورسز کے اہلکار مارے جا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور، گورنر فیصل کریم کنڈی اور انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔
سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر تینوں اہم عہدے دار کے شہر میں طالبان دندناتے پھر رہے ہیں تو باقی صوبہ کا کیا حال ہوگا۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کہیں نظر نہیں آرہی اور طالبان ہر جگہ دندناتے پھر رہے ہیں، طالبان حکومت اور ایجنسیوں کی ایماء پر یہ سب کر رہی ہے۔ اگر یہ صورت حال جاری رہی تو وہ دن دور نہیں جب طالبان ان علاقوں پر اپنا قبضہ جما لے گے۔