میانمار: باغیوں نے ایک ہوائی اڈے پر قبضہ کر لیا، فوجی حکومت کے لیے ایک نیا دھچکا

0
60

مغربی ریاست راکھین کے جنوبی حصے کے علاقے کے رہائشیوں نے مقامی میڈیا کے ساتھ مل کر تھانڈوے ہوائی اڈے پر قبضے کی اطلاع بھی دی۔

میانمار کے سب سے طاقتور نسلی اقلیتی گروہوں میں سے ایک جو فوجی حکومت سے لڑ رہے ہیں نے کہا کہ اس نے ایک ہوائی اڈے پر قبضہ کر لیا۔ پہلی بار مزاحمتی قوتوں نے اس طرح کی سہولت پر قبضہ کیا ہے۔

مغربی ریاست راکھین کے جنوبی حصے کے علاقے کے رہائشیوں نے مقامی میڈیا کے ساتھ، میانمار کے سب سے بڑے شہر ینگون کے شمال مغرب میں تقریباً 260 کلومیٹر (160 میل) کے فاصلے پر تھانڈوے ہوائی اڈے، جسے ما زن ہوائی اڈہ بھی کہا جاتا ہے، پر قبضے کی اطلاع دی۔

یہ فوجی حکومت کے لیے تازہ ترین بڑا دھچکا ہے جس نے 2021 میں آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو ہٹانے کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔ ملک کے بیشتر حصوں میں فوجی حکمرانی کے خلاف مسلح مزاحمت ہو رہی ہے، جس کی قیادت جمہوریت کے حامی عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ نسلی اقلیتوں سے وابستہ گوریلا گروپس کر رہے ہیں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں