عراق کی عدالت نے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کی اہلیہ کو دہشت گرد گروپ کے ساتھ کام اور خواتین کو اپنے گھر میں نظر بند رکھنے کے جرم میں سزائے موت سنا دی۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل نے کہا کہ یزیدی خواتین کو داعش کے دہشت گردوں نے نینویٰ گورنری کے مغرب میں سنجار ضلع سے اغوا کیا اور پھر موصل میں ابوبکر بغدادی کی بیوی نے ان خواتین کو اس کے گھر میں قید کر لیا۔
ابوبکر بغدادی کی بیوی کو عراقی سیکیورٹی اداروں نے حراست میں لے رکھا ہے۔
عدالتی عہہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ فوجداری عدالت نے آج ابوبکر بغدادی کی اہلیہ کو انسانیت کے خلاف جرائم، یزیدی لوگوں کی نسل کشی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں تعاون کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی ہے۔
اہلکار نے مزید کہا کہ اس سزائے موت پر حتمی اور عملدرآمد عراقی اپیل کورٹ سے توثیق کے بعد ہو گا۔
نومبر 2019 میں شمال مغربی شام میں امریکی اسپیشل فورسز کے چھاپے میں مارے گئے ابوبکر البغدادی نے داعش کے گروپ کی قیادت اور دہشت گردانہ اقدامات کے ذریعے شہرت حاصل کی تھی۔
انہوں نے عراق اور شام کے بڑے علاقوں میں 2014 سے 2017 کے دوران تسلط قائم کر کے اپنے آپ کو تمام مسلمانوں کا خلیفہ قرار دیا تھا لیکن پھر امریکی فورسز نے حملے کر کے داعش کو تتر بتر کرنے کے بعد 2019 میں انہیں بھی قتل کردیا تھا۔