بارشوں کے باعث متعدد مکانات منہدم، شاہرائیں بند جبکہ واقعات میں متعدد بھیڑ بکریاں بھی ہلاک ہوئے ہیں
بلوچستان میں ایک بار پھر بارشوں نے تباہی مچادی اور بلوچستان کا کئی علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا، طوفانی بارشوں کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جبکہ منہ زور ریلے سب کچھ بہاکر لے گئے، مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہوکر رہ گیا۔
بلوچستان کے ضلع چمن اور قلعہ عبداللہ اس وقت بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ہیں زمان آباد میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور طوفانی ہواؤں سے سولر پینلز بھی اڑ گئے جبکہ جعفر آباد میں بجلی کے کھمبے گرگئے کوئٹہ چمن اور نوشکی میں ریلوے لائن سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس کے نتیجے میں ٹرین سروس معطل ہوکر رہ گئی ہے
بارشوں کے باعث پیش آنے والے مختلف حادثات میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔
مستونگ میں بارشوں کے بعد پیدا ہونے والے سیلابی ریلوں سے کئی علاقوں میں مکانات کو نقصان پہنچا جہاں کردگاپ میں سیلابی ریلے میں خاتون بہہ گئی جن کی لاش نکال لی گئی-
ادھر مچھ میں موسلادھاربارش سے بولان قومی شاہراہ کے نشیبی علاقے زیر آب آنے سے ٹریفک جام ہوگیا، ہرک کازوے کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث متعدد گاڑیاں پھنس کر رہ گئے ہیں۔
این ایچ اے حکام کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے کے باعث بلوچستان کا پاکستان کے دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا، سیلابی ریلوں کے باعث کوئٹہ تفتان سبی شاہراہیں بند ہوگئیں۔
مزید براں بلوچستان کے ضلع خضدار میں شدید بارشوں کے دؤران سب تحصیل سارونہ موضوع کوڑیانک میں آسمانی بجلی گرنے سے عمران دینار زئی، اور محمد اسماعیل دینار زئی مینگل نامی دو چروائے جان کی بازی ہارگئے ہیں-
عمران اور اسماعیل نامی دو شخص آسمانی بجلی زد میں اس وقت آئے جب وہ اپنے بکریوں کی ریوڑ واپس لیکر گھرآرہے تھے کہ آسمانی بجلی گر نے سے دونوں افراد موقع پر ہی جانبحق ہوگئے جبکہ اورآسمانی بجلی کی زدمیں آکر گیارہ بھیڑ بکریاں بھی ہلاک ہوگئے ہیں
نوشکی شہر کو ملانے والی مرکزی پل کے اطراف بہہ جانے شہر کا زمینی رابطہ منقطہ ہوگیا سیلابی پانی میں ایک گاڑی بہہ گئی تاہم جانی نقصان نہیں ہوئیں جبکہ کیشنگی کے علاقے میں پاکستان ایران ریلوے لائن بہہ گئی۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے اگلے چند روز میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی ہے جبکہ مختلف شاہراہوں پر شہریوں کو سفر کرنے سے بھی منع کردیا گیا ہے۔