پیرس کی ایک عدالت نے پیر کے روز فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی کو بدعنوانی اور اپنا اثر و رسوخ ناجائز استعمال کرنے کے الزام میں ایک سال جیل میں گزارنے اور دو سال کی معطل سزا سنائی ہے۔
سرکوزی اس وقت 66 سال کے ہیں۔ وہ سن 2007 سے 2012 تک فرانس کے صدر رہ چکے ہیں۔ انہیں اس بارے میں بھی سزا دی گئی ہے کہ انہوں نے 2014 میں ایک سینئر مجسٹریٹ سے ایک ایسے قانونی عمل کے متعلق غیر قانونی طور پر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی جس میں وہ ملوث تھے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ سرکوزی ‘الیکٹرانک کڑے’ کے ساتھ ایک گھر میں رکھے جانے کی درخواست کر سکتے ہیں۔
سرکوزی کو اس مہینے 13 دوسرے افراد کے ساتھ ایک اور مقدمے میں بھی پیش ہونا پڑے گا، جس کا تعلق 2012 کی صدراتی مہم کے دوران غیر قانونی مالی وسائل کے استعمال سے ہے۔
یہ فرانس کی جدید تاریخ کا پہلا ایسا مقدمہ ہے جس میں ایک سابق صدر کو کرپشن کے الزامات میں عدالت کے سامنے پیش ہونا پڑا ہے۔ اس سے قبل ان کے پیش رو جیکولس شیڑاک کو پیرس کا میئر ہونے کے دوران عوامی رقوم کے غلط استعمال کا الزام ثابت ہونے کے بعد سن 2011 میں دو سال قید کی معطل سزا سنائی گئی تھی۔
پراسیکیوٹرز نے دو دوسرے افراد کو بھی اس جرم میں ان کے ساتھ شامل کیا تھا، جن میں ایک ان کے دوست اور وکیل 65 سالہ تھیری ہرزونگ اور 74 سالہ ریٹائرڈ مجسٹریٹ گلبرٹ ازیبرٹ ہیں۔ ان دونوں نے اپنے خلاف الزام سے انکار کیا ہے۔
یہ مقدمہ ایک فون کال پر مرکوز ہے جو فروری 2014 میں کی گئی تھی۔ اس وقت ایک تفتیشی مجسٹریٹ نے 2007 کی صدارتی انتخابی مہم میں مالی بے قاعدگیوں کے متعلق ایک انکوائری شروع کی تھی۔ اس دوران سرکوزی اور ہرزونگ کے درمیان موبائل فون پر ہونے والی گفتگو پکڑی گئی۔ اس گفتگو میں سرکوزی اور ہرزوگ نے ازیبرٹ سے یہ وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ فرانس کی امیر ترین عورت لورل کے متعلق ایک اور مقدمے کی معلومات لیک کر دیں تو اس کے بدلے میں انہیں مناکو میں ایک ملازمت دی جا سکتی ہے۔
سرکوزی نے اس الزام کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہوئے عدالت سے کہا کہ ایک سیاست دان ہونے کے ناطے وہ لوگوں کی تھوڑی بہت مدد کرتے رہے ہیں اور اس کا کسی واقعہ سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔
سرکوزی نے 2017 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی پارٹی کی نامزدگی نہ ملنے کے بعد عملی سیاست سے دوری اختیار کر لی ہے۔
سرکوزی کو 13 دوسرے افراد کے ساتھ 2012 کے صدارتی انتخابی مہم میں غیر قانونی طور پر بڑی رقوم استعمال کرنے کے ایک اور مقدمے کا بھی سامنا ہے جس کی سماعت اسی مہینے ہونے والی ہے۔
اس مقدمے میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں پانچ کروڑ ڈالر سے زیادہ رقم صرف کی جو مقررہ حد سے دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔
ان کے خلاف 2013 میں ایک اور مقدمہ شروع ہوا تھا جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے2007 کی اپنی انتخابی مہم کے لیے اس وقت کے لیبیا کے ڈکٹیٹر معمر قذافی سے غیر قانونی طور پر لاکھوں ڈالر لیے تھے۔ تاہم سرکوزی اس الزام کو بھی مسترد کرتے ہیں۔