پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں 21 جولائی کو الیکشن،تحریک انصاف میں سیٹیوں کو لے کر اختلافات

0
254

پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں الیکشن شیڈول جاری،تحریک انصاف میں سیٹوں کی ایڈجسمنٹ پر اختلاف،پیپلز پارٹی کا تحریک انصاف کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کی تیاریاں

پاکستانی زیر قبضہ کشمیرمیں جنرل الیکشن کے لیے شیڈول جاری کر دی گئی ہے جسکے مطابق21 جولائی کو الیکشن کروانے کا اعلان کیا گیا ہے
پولنگ 21 جولائی بروز جمعرات کو ہونگے اور24 جولائی رات بارہ بجے سے قبل ممبران اسمبلی حلف اٹھاھیں گے۔جبکہ16 جون تک کاغذات نامزدگی جمع کرواے جا سکتے ھیں.
17 کو اپیل دائر کرنے کا آخری دن جبکہ 22 جون آخری تاریخ ھے. 23 جو ن کو سماعت اور 25 جون کو اپیلوں پر فیصلے جات جاری ھوں گے۔27 جون کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ ھے.

جون 28 کو امیدواروں کی فہرست جاری کیے جائینگے،29 جون کو نشانات کی الاٹمنٹ اور حتمی فہرست جاری ہو گی.
پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے 29 حلقے جات کے لیے2237058 جبکہ مہاجرین کے 12 حلقوں کے لیے 444634 ووٹر اپنا ووٹ استعمال کریں گے ۔پاکستانی زیر قبضہ کشمیرکے عام انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کر دیا گیا . امیدوار 20 لاکھ تک انتخابی جبکہ 5 لاکھ تک کے ذاتی اخراجات کر سکے گا۔

اطلاعات ہیں کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان انتخابی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے کوشش جاری ہے،۔ باوثوق زرائع سے معلوم ہو رہا ہے کہ پونچھ حلقہ تین اور چار میں اتحاد پر دونوں جماعتوں کی رضا مندی ہے جبکہ کہ حلقہ پانچ کو لیکر آرائے متصادم ہیں،جے کے پی پی حلقہ پانچ چھوڑنے پر رضا مندی نہیں دیکھا رہی اور نہ ہی حلقہ پانچ تحریک انصاف چھوڑنے کو تیار ہے جبکہ حلقہ وسطی باغ بھی اسی سے مشروط ہوتا دیکھائی دے رہا ہے. باوثوق زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جموں کشمیر پیپلزپارٹی اگر دلچسپی نہیں دیکھائے گی تو حاجی یعقوب خان ان دونوں حلقوں کو لیکر کچھ بھی فیصلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں شائد یہی وجہ ہے کہ جے کے پیپلز پارٹی کے رہنما عمران خان کے ہاں گئے ہیں حلانکہ سردار خالدابراہیم مرحوم کی روایات قدرے مختلف رہی ہیں. دوسری طرف تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ سٹی راوالاکوٹ میں جے کے پی پی کو اتحاد مہنگا پڑ سکتا ہے اس سے حاجی یعقوب خان کی پوزیشن بہتر ہو سکتی ہے جبکہ اگر حلقہ پانچ کو اپن رکھ لیا جاتا ہے تو جے کے پی پی دو حلقہ میں ایک پارٹی کا سہارا لیے ہوئے ہو گی اور تیسری حلقے میں اسی پارٹی کے امیدوار کو آڑے ہاتھوں لے رہی ہو گی تو کل ملا کہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ پارٹی کی نئی قیادت سردار حسن ابراہیم پر کڑا وقت آن پہنچا ہے جس میں انہیں مدبر قیادت ہونے کا ثبوت دینا ہو گا.

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ٹکٹس کی غیر منصفانہ تقسیم، تحریک انصاف آزاد کشمیرمیں بغاوت کا خدشہ۔

کشمیر میں انتخابات کی آمد کیساتھ ہی ٹکٹس کے حصول کیلئے امیدواران میدان میں اترے مگر تحریک انصاف کے اہم مقامی رہنماؤں کوٹکٹ کے امیدواروں کو بھی مکمل نظر انداز کر دیا گیا جنہوں نے سالہاسال کی محنت سے تحریک انصاف کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا ہے مگر جب ٹکٹ تقسیم کرنے کی بات آئی تو پیراشوٹرز کو نوازنے کا سلسلہ جاری و ساری ہے جس سے نظریاتی کارکنان شدید مایوسی کا شکار ہیں جبکہ عمران خان کے تبدیلی اور میرٹ کے دعوے بھی ہوا میں اڑ کر رہ گئے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف آزاد کشمیر کے سنیئر رہنما، بانی کارکن و امیدوار قانون ساز اسمبلی برائے حلقہ 19 پونچھ 2 سردار عبد الحمید خان ایڈووکیٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص پانچ سال تک عمران خان اور تحریک انصاف کو گالیاں دیتا رہا اسے ٹکٹ دیکر ہمیں نظر انداز کیا گیا جو نا قابل قبول ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں