پاکستانی مقبوضہ کشمیرپونچھ کے بعد کے بعد ضلع کوٹلی بھی جاگ اٹھا۔ ایکشن کمیٹی کوٹلی اب مزاحمت کی علامت بنے گی۔
ایکشن کمیٹی کوٹلی کے زیر اہتمام آج دوسرے روز بھی علامتی دھرنا جاری، جموں کشمیر نیپ کے صدر لیاقت حیات و دیگر اسیران کی رہائی کے لیے زبردست نعرے بازی، اگر چوبیس گھنٹے کے اندر رہا نہ کیا تو 6 اگست کو کوٹلی میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان۔کوٹلی بار ایسوسی ایشن نے بھی حمایت کا اعلان کر دیا۔ ایکشن کمیٹی نے ثابت کر دیا کہ کوٹلی زندہ ضمیروں کا شہر ہے۔ ایکشن کمیٹی پونچھ کی کا پر کوٹلی ایکشن کمیٹی لبیک کہے گی، اگر مطالبات حل نہ کیے تو ہولاڑ سے پاکستان اور آزاد جموں کشمیر کوٹلی کا کنکشن بھی منقطع کر دیں گے۔ ایکشن کمیٹی نے کوٹلی لاری اڈہ، شہید چوک، آبشار چوک میں دھرنا دیئے، ایکشن کمیٹی نے ہزاروں لوگوں کو موبائلز کیا ہے۔ آزادی پسندوں نے بھی ایکشن کمیٹی کی حمایت کی ہے۔ ایکشن کمیٹی میں قوم پرستوں کی شرکت۔ قابضوں، غاصبوں، سہولت کاروں کے خلاف نعرے بازی، 15 ویں ترمیم اور ٹوارزم ایکٹ قبضہ مافیا گروپ کے خلاف سخت مزاحمت کا عندیہ۔ایکشن کمیٹی جلد بڑا مارچ کوٹلی جیل میں بند اسیر پونچھ لیاقت حیات سے اظہار یکجہتی کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے جس کا جلد اعلان کیا جائے گا۔ کوٹلی ایکشن کمیٹی کی ہدایات کے مطابق جلد چڑھوئی، تتہ پانی، کھوئی رٹہ، نکیال، سہنسہ میں ایکشن کمیٹی بنائی جائے گی، سیز فائر لائن پر عوام کو منظم کیا جائے گا، اور کوٹلی میں بڑا مارچ کیا جائے گا۔
ایکشن کمیٹی جلد کوٹلی میں حکومتی نمایندگان، غاصبوں کا داخلہ بھی بند کرنے کا اعلان کر سکتی ہے۔ ایکشن کمیٹی نے اپیل کی ہے کہ پرسوں 6 اگست کو کوٹلی بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی جائے اور شٹر ڈاؤن کیے جائیں،جب کہ اس موقع پر علامتی دھرنے سے سینکڑوں لوگوں نے اظہار خیال کیا ہے کہ ایکشن کمیٹی کے قائدین کی کاوشوں کی وجہ سے ہمیں اب علم ہوا ہے کہ پاکستان، اسلام اور مظفرآباد کا طبقہ کس قدر ہمارے ساتھ ظلم کر رہا ہے۔ اب ہم اپنے حق کے لیے لڑیں گے۔