پاکستان:اسلام آبادمیں لاپتہ افراد حوالے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، سمی بلوچ کی آن لائن شرکت

0
53

پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں جبری گمشدگی اور لاپتہ افراد کے حوالے سے سرکاری سطح پرمنعقدہ ایک اجلاس میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی اراکین نے لاپتہ افراد کے معاملے کے جلد حل کے لئے وفاقی کابینہ کو اپنی تجاویز جلد پیش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

جمعہ کو وزارت قانون و انصاف سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت جبری گمشدگی اور لاپتہ افراد کے حوالے سے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ، وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری اور سینیٹر کامران مرتضی نے شرکت کی۔

اجلاس میں سینئر صحافی حامد میر نے بھی خصوصی دعوت پر شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم پنجاب، سیکرٹری لاء پنجاب، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب اور سپیشل سیکرٹری داخلہ سندھ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کے شرکاء نے معاملے کے حل کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں۔

کمیٹی ممبران نے ایک بار پھر معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے لاپتہ افراد کے معاملے کے جلد حل کے لئے وفاقی کابینہ کو اپنی تجاویز جلد پیش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس کے دوران کوئٹہ میں جاری دھرنے میں شریک لاپتہ شخص کی بیٹی سمی دین بلوچ سے بھی رابطہ کیا گیا۔

سمی دین بلوچ نے کہا کہ ہمیں اس کمیٹی سے بہت امید ہے۔

سمی دین بلوچ نے دھرنے میں شریک خواتین کی صحت کے مسائل سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔

وفاقی وزیر قانون و انصاف نے اجلاس کے دوران سیکرٹری صحت بلوچستان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور دھرنے کے شرکا کو مؤثر طبی امداد کی فراہمی کے لئے کہا۔

وفاقی وزیر قانون نے جلد کوئٹہ آنے اور دھرنے کے شرکاسے ذاتی طور پر ملاقات کا وعدہ کیا۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچ لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے، اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے، ہمیں وہاں جانا چاہیے اور لوگوں سے ملنا چاہیے۔

وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری نے کہا کہ ہم لاپتہ افراد کے معاملے کے حل کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگائیں گے۔

کمیٹی نے اگلے تین سے چار دن میں کوئٹہ جانے اور لاپتہ افراد سے متعلق جاری دھرنے کے شرکا سے ملاقات کا فیصلہ کیا۔

کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں سینیٹر طاہر بزنجو، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون، ممبر پاکستان بار کونسل عابد ثاقی اپنی تجاویز پیش کر چکے ہیں۔

کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر اور چیئرپرسن رائٹس گروپ ڈیفنس آف ہیومن رائٹس پاکستان آمنہ مسعود جنجوعہ بھی خصوصی دعوت پر کمیٹی میں اپنی تجاویز پیش کر چکے ہیں۔

گزشتہ اجلاسوں میں وفاقی وزرامیاں ریاض حسین پیرزادہ، فیصل سبزواری بھی کمیٹی کے سامنے اپنی تجاویز پیش کرچکے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں