پاکستان:نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے نام سے این ڈی ایم کے طلبا ونگ کا اعلان

0
63

نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس پارٹی چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی پاکستا ن محسن داوڑ کی صدارت میں پشاور میں منعقدہوا۔

اجلاس میں پارٹی کے جنرل سیکریٹری مزمل شاہ، مرکزی ترجمان جمیلہ گیلانی، افراسیاب خٹک، لطیف آفریدی، بشیر خان مٹہ،بشراگوہرسمیت آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں پارٹی خیبر پشتونخوا، جنوبی پشتونخوا،بلوچستان وسندھ کے صوبائی کانفرنسوں کی انعقاد اور پاکستان بھر میں سیاسی، تنظیمی سرگرمیوں اور استعماری و آمرانہ قوتوں کی جبر و استحصال، دہشت گردی کیخلاف جمہوری مزاحمتی تحریکوں میں رہنماہ رول، پشتون جمہوری، ترقی پسند اور وطن پال سیاسی پارٹیوں کی اتحاد کیلئے کوششوں اور ملکی پارلیمنٹ میں جمہوریت، پشتون افغان ملت اور ملک کے محکوم اقوام و کروڑوں عوام کی حق میں بہترین نمائندگی کرنے کی رپورٹ پیش کی گئی جس پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی رہنمایوں و کارکنوں کو دادوتحسین پیش کی گئی۔

اجلاس میں پارٹی کے طلبا ونگ کا نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے نام سے قیام کا فیصلہ کرتے ہوئے جنرل سیکریٹری مزمل شاہ کو تنظیمی ڈھانچہ تشکیل دینے کیلئے فوکل پرسن مقرر کیا گیا۔

اجلاس میں پارٹی کے منشور و آئین کو مزید مفصل و ترتیب دینے کیلئے جناب بشیر خان مٹہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جو 2 ماہ میں اسے مرتب کرکے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے آئیندہ اجلاس میں پیش کرینگے۔

اجلاس میں پاکستان میں بدترین سیاسی، معاشی، سماجی بحرانوں اور حکمران طبقات کے مابین اقتدار و اختیارات کی کشمکش کو استعماری و آمرانہ پالیسیوں کا منطقی نتیجہ قرار دیتے ہوئے ملک میں بدترین مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی،دہشت گردی، قتل و غارتگری، جبری گمشدگیوں،ماورائے عدالتی قتل، آئین و قانون کی پامالی کے جاری واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔

اجلاس میں تاریخی افغانستان اور افغان عوام پر مسلط تاریکی، وحشت و بربریت،بھوک و افلاس پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے جمہوری و ترقی پسند سیاسی قوتوں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ افغانستان و افغان عوام کو موجودہ تاریکی اور اذیت ناک صورتحال سے نکالنے اور افغان عوام کی رائے سے منتخب جمہوری حکومت کی قیام اور ریاستی اداروں کی بحالی کیلئے اپنا فریضہ ادا کرے۔

اجلاس میں پشتونخوا وطن میں ریاست اور اس کے اداروں کی جنگی نظریات و پشتون دشمن پالیسیوں کے تحت دہشت گرد عناصر کو دوبارہ منظم کرکیایک بار پھر دہشت گردی پھیلانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف عوام کی جمہوری مزاحمتی تحریکوں میں رہنما رول کے سلسلے کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں