بلوچستان کے 80فیصد سکولز بند پڑے ہیں،سابق وزیر خزانہ پاکستان

0
453

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 80فیصد سکولز بند پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا تصور نو کر رہے ہیں تو سب کو اپنے آپ کو بہتر کرنا ہو گا، نئے تصور شدہ پاکستان میں ہر بچے کو سکول بھیجنا ہو گا، جس بچے نے رات کو روٹی نہ کھائی ہو اس بچے کو صبح پڑھا نہیں سکتے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمیں سکولوں کے اندر بچوں کو بھیجنا ہو گا، ہمیں وہ پاکستان چاہیے جہاں سب بچے سکول میں پڑھ رہے ہوں، پاکستان میں 40 فیصد بچوں کواسٹنٹ گروتھ کا مسئلہ ہے، 86 فیصد بچوں کوجو خوراک ملنی چاہیے نہیں مل رہی، کیا اس لیے پاکستان بنا تھا؟

انہوں نے کہا کہ ہمیں وہ پاکستان چاہئے جہاں سب کو روزگار ملے، بنگلا دیش، بھارت، ویت نام آج پاکستان سے آگے نکل گئے ہیں، این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کو اس سال 400 ارب ملیں گے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان 15 ارب ڈالر خسارہ چھوڑ کر گئے، ہم ایک ملک سے قرض پکڑ کر دوسرے کو دے رہے ہیں، مطلب ٹوپی گھما رہے ہوتے ہیں۔

مفتاع اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت کافی معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، مشرف دور سے قرض لے رہیں۔آج 50 ہزار ارب تک کا قرض ہو گیا ہے، آج قرضے واپس کرنا مشکل ہو گیا ہے، ہم ایک ملک سے پکڑ کر دوسرے کو دیتے ہیں، مطلب ٹوپی گھما رہے ہوتے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمیں اب قرضوں کے بجائے اپنے پاں پر کھڑا ہونا ہو گا، اگر پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو ہر پاکستانی کو اپنے پاں پر کھڑا کرنا ہو گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں