ڈونلڈ ٹرمپ پر ریاست کے خلاف سازش کی فردِ جرم عائد

0
32

امریکی محکمہ انصاف نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار کسی سابق صدر کے خلاف بددیانتی اور سازش کے الزامات عائد کرتے ہوئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔

محکمہ انصاف نے ڈونلڈ ٹرمپ پر پرُامن انتقال اقتدار میں رکاوٹیں ڈالنے اور جمہوری نظام کے خلاف سازش کرنے کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ توقع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وکلا کی ٹیم نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

عائد کیے گیے الزامات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ 2020ء کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو غلط ثابت کرنے کی کوشش میں ریاست کے خلاف سازش اور بددیانتی کے مرتکب ہوئے۔ انہیں عام شہریوں کے حق رائے دہی میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اورکانگریس میں انتخابات کی تصدیق کی کاروائی میں مداخلت کرنے کی فرد جرم بھی عائد کی گئی ہیں۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے امید وارجو بائیڈن 2020ء کے انتخابات جیت کر صدر منتخب ہو گئے تھے لیکن ٹرمپ نے نتائج تسلیم نہیں کیے اورانتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے 6 جنوری 2021ء کی رات اپنے حامیوں کو کانگریس کی عمارت پر حملہ کر کے انتخابی نتائج کی تصدیق روکنے کی ترغیب دی۔ اس پرُ تشدد حملے میں کئی ہلاکتیں ہوئیں، عمارت کو شدید نقصان پہنچایا گیا اور سکیورٹی کے عملے نے کانگریس کے ارکان کو محفوظ مقام پر منتقل کرکے ان کی جان بچائی۔ اسی رات کانگریس کے ارکان نے صدر بائیڈن کے حق میں انتخابی نتائج کی تصدیق بھی کردی تھی۔

اس سے پہلے بھی دو ریاستوں میں سابق صدرپرمجرمانہ فرد جرم عائد کی جاچکی ہیں۔ عام طور پر سبکدوش ہونے والے صدور حساس دستاویزات سرکاری محکموں میں جمع کراتے ہیں لیکن ٹرمپ پر خفیہ سرکاری دستاویزات اپنی رہائش گاہ منتقل کرنے پران کے خلاف ایک اور مقدمے میں قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔ کئی اور انفرادی نوعیت کے مقدمات کے علاوہ ان پر اپنی کمپنی کے مالی معاملات میں بددیانتی کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اگلے سال شروع ہونے والی انتخابی مہم میں رپبلکن پارٹی کے صدارتی امید وارکے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔ خیال کیا جارہاہے کہ ان قانونی کارروائیوں کا ان کے ووٹ بینک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن آزاد ووٹروں کی رائے تبدیل ہونے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں