شہباز شریف کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ دیا گیا جس میں تمام اتحادی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی جبکہ خواجہ آصف، اسحاق ڈار بھی شریک ہوئے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، اسعد محمود، اسلم بھوتانی، امیر حیدر ہوتی، آفتاب شیرپاؤ، محسن داوڑ سمیت دیگر رہنما بھی عشائیے میں شریک ہوئے۔
سیاسی رہنماؤں کی بیٹھک میں شہباز شریف نے نگران وزیراعظم کے معاملے پر مشاورتی عمل سے سیاسی اتحادیوں کو اعتماد میں لیا۔ جس پر تمام اتحادیوں نے شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم کی تعیناتی کا فیصلہ شہباز شریف پر چھوڑ دیا۔
اتحادی جماعتوں کے قائدین نے کہا کہ سولہ ماہ اکھٹے چلے، آپ کا شکریہ ہر لمحے مشاورت کی اور فیصلے کیے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی بیٹھک میں نگران وزیراعظم چھوٹے صوبے سے منتخب کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی۔
وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے قائدین کو یہ بھی بتایا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری کے معاملے پر آج اپوزیشن لیڈر سے ملاقات ہوگی، قوم اچھی خبر سننے کیلیے بے تاب ہے۔قبل ازیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے صدر مملکت کی جانب سے بھیجے جانے والے خط پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدر مملکت آئین کا مطالعہ کریں کیونکہ نگراں وزیراعظم کی تقرری کیلیے آئین 8 روز کا وقت دیتا ہے، حیرت ہے صدر صاحب کو کس بات کی جلدی ہے۔
اس سے قبل صدر مملکت نے وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو خط ارسال کیا جس میں اُن سے کہا گیا ہے کہ وہ نگراں وزیراعظم کا نام 12 اگست تک دے دیں۔